مقبوضہ جموں و کشمیر

میر واعظ عمر فاروق پر حملے میں ملوث تمام 20ملزمان12سال بعد بری

4bfb0735-d77b-4624-b80f-aabef0a4e17dچندیگڑھ27اگست(کے ایم ایس) بھارتی شہر چندی گڑھ میں ایک سیمینار کے دوران کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق پر حملے میں ملوث سابق میئر آشا جیسوال سمیت تمام 20ملزمان کو ایک مقامی عدالت نے بری کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ میرواعظ عمر فاروق پر 25نومبر 2010کوچندیگڑھ میں کسان بھون کے کانفرنس ہال میں ا نٹرنیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے تنازعہ کشمیر کے بارے میں منعقدہ ایک سیمینار کے دوران حملہ کیاگیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے تقریب کے منتظم کھیتا سنگھ کی شکایت پر تعزیرات ہند کی مختلف دفعات اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی روک تھام کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔حملے کے وقت میر واعظ دیگر جماعتوں کے رہنمائوں کے ساتھ ڈائس پر موجود تھے۔ جائے وقوعہ پرایک اور حریت رہنما بلال لون بھی موجود تھے۔ حملہ آوروںنے حریت قیادت اور پاکستان کے خلاف نعرے لگائے اور میرواعظ پر پتھر اور پھول دان پھینکے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے 22کارکنوں کو حراست میں لیا تھا جن میں کچھ خواتین بھی شامل تھیں۔ پولیس نے بعد میں چارج شیٹ پیش کی اور عدالت نے ملزموںپر فرد جرم عائد کردی۔ ملزموںنے 2017میں بریت کی درخواست دائر کی لیکن اسے خارج کر دیا گیا۔ جون 2018میں چندی گڑھ پولیس نے مقدمہ واپس لینے کے لیے ٹرائل کورٹ میں درخواست دائر کی لیکن اسے بھی مسترد کر دیا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف فوجداری نظرثانی درخواست دائر کی لیکن اسے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے دوبارہ خارج کر دیا۔ملزم متویندر سنگھ، آنچل ٹھاکر اور اشوک چوہان کے وکیل نے کہا کہ گواہ ایف آئی آر میں نامزد افراد کی شناخت کرنے میں ناکام رہے۔ یہاں تک کہ شکایت کنندہ نے بھی میرواعظ پر کسی کو حملہ کرتے ہوئے دیکھنے سے انکارکردیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دلائل سننے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس جسپریت سنگھ منہاس نے ملزموں کو تمام الزامات سے بری کر دیا۔بری ہونے والوں میں راجندر کور، سنیتا دھون، ستیندر سنگھ، اوشا شرما، مینا شرما، سنجے کول، سنجیو رانا، ہیمنت گالاو، امیت رانا، چندن سندھو، ستیاون شیرا، وجے بھادواج، اروند رانا، سنیل کنسل، سنجیو ورما، پرویش شرما اور دنیش چوہان شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ملزم مقدمے کی سماعت کے دوران فوت ہو گیا ہے جبکہ دوسرے کو مفرورقرار دیا گیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button