پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کر دیا
اسلام آباد03اکتوبر (کے ایم ایس )
پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے واضح طور پر غیر ذمہ دارانہ اور بے جا ریمارکس کو مسترد کردیا ہے جس میں بھارت نے بین الاقوامی دہشت گردی میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ بے بنیاد ریمارکس عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے دہشت گردی کے حوالے سے حقائق گھڑنے کے بھارتی لیڈروں کے جنون کا ایک اور مظہر ہیں جس کا مقصد انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی اور بھارت لکی ریاستی دہشت گردی کے سرپرست کے طور پر اپنی پہچان کو چھپانے کی کوشش میں پڑوسیوں پر انگلی اٹھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر سے زیادہ ریاستی دہشت گردی کہیں بھی نہیں ہے جہاں 9 لاکھ سے زیادہ قابض بھارتی افواج بے گناہ کشمیریوں کو دہشت گردی، تشدد اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بی جے پی۔آر ایس ایس کے انتہا پسندوں کی طرف سے منظم طورپر پھیلائی جانے والی دہشت گردی سے بھی واقف ہے۔ ترجمان نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی کامیاب کارروائیوں سے لے کر دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ہمارے کردار تک عالمی امن میں پاکستان کی شراکت کا عالمی برادری نے بڑے پیمانے پر اعتراف کیا ہے اورپاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کی لہر کو دشمن عناصر اور ریاستوں کی طرف سے روکا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت درحقیقت اپنی سرزمین اور خطے کے دیگر ممالک سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی حمایت میں ملوث رہا ہے۔ بھارت کی دہشت گردی کا شکار ہونے کی مذموم مہم اور پاکستان پر منافقانہ طور پر الزامات لگانے کا مقصد عالمی برادری کو دھوکہ دینے کی ایک کوشش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی بحریہ کا ایک حاضر سروس افسر اور را کا آپریٹو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی، حمایت، اس کو ابھارنے اور ان کو انجام دینے میں ملوث رہا ہے جو دہشت گردی کے ریاستی اسپانسر کے بھارت کے حقیقی چہرے کی واضح یاد دہانی ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں پاکستان کے اس مطالبہ کو دہرایا کہ عالمی برادری بھارت کو دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی اور پڑوسی ممالک میں بدامنی پھیلانے کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔ انہوں نے بھارت کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی اپنی پالیسی کو ترک کرے اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق اپنے حق خود ارادیت کا استعمال کرنے کی اجازت دے۔