نئی دلی 20اکتوبر (کے ایم ایس)
بھارت نے کہا ہے کہ کشن گنگا اور ریٹل پن بجلی گھروں کے منصوبوں سے متعلق معاملات میں ایک غیر جانبدار ماہر اور ثالثی کورٹ کے سربراہ کی تقرری کے عالمی بینک کے اعلان کا جائزہ لیاجارہا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت اور پاکستان کے درمیان 1960کے سندھ طاس آبی معاہدے کے تحت آنے والے دو منصوبوں پر تنازعہ ہے۔بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہاہے کہ "ہم نے کشن گنگا اور ریٹلی پن بجلی گھروں کے منصوبوں سے متعلق جاری تنازعات میں ایک غیر جانبدار ماہر اور ثالثی کورٹ کے سربراہ کی تقرری کے عالمی بینک کے اعلان کو نوٹ کیا ہے۔عالمی بینک نے پیر کو کہاتھا کہ اسے یقین ہے کہ غیر جانبدار ماہر اور ثالثی کورٹ کے سربراہ ان تنازعات کے حل پر منصفانہ اور احتیاط سے غور کریں گے، جیسا کہ انہیں آبی معاہدے کے تحت ایسا کرنے کا اختیار حاصل ہے۔وزارت خارجہ نے کہاکہ "عالمی بینک کے اس اعلان میں اعتراف کیاگیا ہے کہ’ایک ساتھ دو عمل کو انجام دینے سے عملی اور قانونی چیلنجز پیدا ہوتے ہیں اور بھارت اس معاملے کا جائزہ لے گا۔بیان میں مزید کہاگیا کہ بھارت کو یقین ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد معاہدے کی روح کے مطابق ہونا چاہیے۔بھارت اور پاکستان نے نو سال کی بات چیت کے بعد 1960میں اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ معاہدے پر عالمی بینک نے بھی دستخط کر رکھے ہیں ۔