مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیری کل یوم شہدا ئے جموں منائیں گے

حریت رہنمائوں کا شہدائے جموں کو شاندارخراج عقیدت0000
سرینگر05نومبر(کے ایم ایس) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل یوم شہدائے جموں اس عہد کی تجدید کے ساتھ منائیں گے کہ وہ اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کے حصول تک شہداء کے مشن کو جاری رکھیں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوج اور ہندو جنونیوں نے نومبر1947 کے پہلے ہفتے میں لاکھوں کشمیریوں کو جموں کے مختلف علاقوں میں اس وقت شہید کردیا تھاجب وہ پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔
غیر قانونی طور پر نظر بندکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں جموں کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ 1947میں جموں میں مسلمانوں کا قتل عام کشمیر کی تاریخ کا سب سے ہولناک واقعہ ہے جو 75 سال گزرنے کے باوجود بھی کشمیریوں کو ستا رہاہے۔
فردوس احمد شاہ، چوہدری شاہین اقبال، غلام نبی وار، حکیم عبدالرشید اور محمد عاقب سمیت کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنمائوں نے اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیری عوام اپنے شہدا ء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور ان کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کریں گے۔
ادھر بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں کے دوران دو بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے رہنمائوں بشمول کنوینر محمود احمد ساغر، محمد فاروق رحمانی، شیخ عبدالمتین اور قاضی محمد عمران نے اسلام آباد میں اپنے بیانات میں بھارتی حکام کی جانب سے سرینگر میں سینئرحریت رہنما شبیر احمد شاہ کے گھر کو جھوٹے الزامات کی بنیاد پر ضبط کرنے کی شدید مذمت کی۔
ادھر کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ کا دوسرا مرحلہ کل ضلع اونٹاریو میں ہوگا۔ رواں سال 18ستمبر کو کینیڈا میں ہونے والے ریفرنڈم کے پہلے مرحلے میں ایک لاکھ دس ہزارسے زائد سکھوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ سکھوں کی نمائندہ تنظیم” سکھز فار جسٹس” خالصتان ریفرنڈم مہم کی قیادت کر رہی ہے جس کا مقصد پنجاب کی بھارت سے علیحدگی اور اسے سکھوں کے لیے الگ وطن قرار دینے کے لیے بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل کرنا ہے۔ گزشتہ سال 31اکتوبر کو لندن سے ووٹنگ کے آغاز کے بعد سے بھارت کے احتجاج کے باوجود کینیڈا، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور اٹلی کی حکومتوں نے خالصتان ریفرنڈم کرانے کی اجازت دی ہے جس میں اب تک5لاکھ سے زائد سکھ ووٹ ڈال چکے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button