مقبوضہ جموں و کشمیر

خواجہ فردو س کی پیر ہلال پر کالے قانون کے نفاذ اور کوٹ بھلوال جیل منتقلی کی شدید مذمت

سرینگر 31 اکتوبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنما اور ڈیموکریٹک پولٹیکل موومنٹ کے چیئرمین خواجہ فردو س نے پارٹی کے جنرل سیکرٹری پیر ہلال احمد پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے اور انہیں بدنام زمانہ کوٹ بھلوال جیل جموں منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق خواجہ فردو س نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض حکام نے پیر ہلال احمد کو بلاجواز گرفتار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام کی آواز کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے تاکہ وہ تحریک آزادی سے دستبردار ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ پیر ہلال احمد کو گرفتاری کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ان کی صحت بھی خراب ہے۔انہوںنے کہاکہ پیر ہلال کو گھروالوں کے ساتھ ملاقات کی بھی اجازت نہیں دی گئی جو انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ کشمیری عوام بھارت کے ان ظالمانہ ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں اور وہ اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو جان لینا چاہئے کہ گزشتہ سات دہائیوں سے وہ اپنے ظلم و جبر سے کشمیریوں کو دبا نہیں سکا اور نہ ہی کشمیریوں کے دلوں کو جیت سکا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے بھارتی حکمرانی کوکبھی تسلیم نہیں کیا او رنہ کریں گے جس کا انداز ہ گزشتہ ہفتے پاک بھارت میچ کے دوران بھارت اور اس کے رہنماﺅں کو ہوچکا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کی جیت پر خوشی منانے پر اپنے ملک اورمقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری طلباءکو نشانہ بنانا شروع کیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ خواجہ فردوس نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی گرفتاریوں کو روکنے اور کشمیری نظربندوں کی رہائی کے لئے اپنا اثر رو رسوخ استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک تنازعہ ہے۔ انہوں نے بھارت پر زوردیا کہ وہ جتنی جلدی ہوسکے اس مسئلے کو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرائے کیونکہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا ،جنوبی ایشیاءمیں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button