APHC

کشمیری عوام بھارتی حاشیہ برداروں کی سازشوں سے باخبر رہیں

downloadسرینگر 09نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تنظیموں نے کشمیری عوام پرزوردیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی گروپ یا شخص ہندو انتہاپسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے مقبوضہ علاقے میں ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کی فسطائی بھارتی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی جرات نہ کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر پیپلز لیگ، جموں و کشمیر مسلم لیگ، تحریک حریت جموں و کشمیر اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک حریت فرنٹ نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ کشمیری عوام مقبوضہ علاقے سے تعلق رکھنے والے کسی غدار اور بی جے پی اور آر ایس ایس کے ساتھی کو برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور کسی فرد یا گروپ کو ان قربانیوں سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔بیانات میں مزید کہا گیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو، جنہوں نے اگست 2019میں کشمیریوں سے انکی خصوصی شناخت چھین لی تھی ،مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی کٹھ پتلیوں کی تلاش میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔حریت تنظیموں نے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو 5اگست 2019 کو مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے بدترین بھارتی مظالم کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو گزشتہ تین سال سے نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اوردیگر رہنماء شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان ، آسیہ اندرابی، غلام احمد گلزار، مولوی بشیر احمد عرفانی، ایاز محمداکبر، شاہد الاسلام ،معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار، مشتاق الاسلام، محمدشریف سرتاج ،ملک نور محمد فیاض، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین سمیت ہزاروں کشمیری بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button