انسانی حقوق

رہائی سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کی ہدایات کشمیری نظربندوں کیلئے نہیں،ہندوتواکارکنوں کیلئے ہے،احسن اونتو

6d7fe333-86f4-40fa-8826-cda714221e5fسرینگر 10نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین محمد احسن اونتو نے بھارت کی جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی سپریم کور ٹ کی طرف سے عدالتوں کو قیدیوں کی رہائی سے متعلق ہدایات صرف ہندوتوا تنظیموں آر ایس ایس ، بے جے پی اور وشوا ہندو پریشد کے کارکنوں سے متعلق ہیں ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق احسن اونتو نے جموں کی تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں کہاکہ بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے جیلوں میں قید یوں کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ اور ضلعی عدالتوں کو قیدیوں کی رہائی یا ضمانت کو آسان بنانے کی ہدایت کی ہے ۔ تاہم انہوں نے کہاکہ اس حکم کا اطلاق سالہا سال سے غیر قانونی طورپر نظربند کشمیریوں پرنہیں ہو گابلکہ یہ حکم صرف جیلوں میں بند ہندوتوا تنظیموں سے وابستہ کارکنوں اور لیڈروں کیلئے ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کپواڑہ کے رہائشی کشمیری غلام قادر بٹ گزشتہ 28برس سے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں ،بٹہ مالو کے رہائشی نذیر احمد 22سال سے غیر قانونی طورپر نظر بند ہیں جبکہ سرینگر کے رہائشی محمد ایوب اور اسلام آباد کے رہائشی محمد اشرف 18،18برس سے قید ہیں۔احسن اونتو نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کیلئے عدالتوں اور جیل انتظامیہ کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ان کی رہائی کو مشکل بنادیاجائے تاکہ وہ جیلوں سے زندہ باہر نہ نکل سکیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button