مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد بلندو بانگ دعوئوں پربی جے پی کا محاسبہ ہونا چاہئے: کانگریس
جموں28نومبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکانگریس کے صدر وقار رسول وانی نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی پراکسی حکمرانی تمام محاذوں پر پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔
وقار رسول وانی نے ورکنگ صدر رمن بھلا کے ساتھ جموں کے علاقے باسوہلی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے تمام محاذوں خاص طور پرلوگوں کے روزمرہ کے مسائل سے نمٹنے میں بی جے پی کی ناکامی پر اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ نوکر شاہی حکمرانی منتخب حکومت کا متبادل نہیں ہو سکتی کیونکہ گورنر انتظامیہ بی جے پی اور نئی دہلی کے علاوہ کسی کے سامنے جوابدہ نہیں ہے۔وقار رسول نے کہا کہ بی جے پی پراکسی کے ذریعے جموں و کشمیر پر حکومت کر رہی ہے اور گورنر انتظامیہ کے ہر اچھے کام کا کریڈٹ لینے کی کوشش کرتی ہے لیکن جہاں ناکامی ہوتی ہے اس کا الزام گورنر انتظامیہ پر ڈالتی ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ خاص طور پر جموں میں لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے ہیں جس کے نتائج بی جے پی کو بھگتنا ہوں گے۔رمن بھلا نے کہا کہ جموں کو بی جے پی کے دور حکومت میں بہت نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے لوگوں پر زوردیا کہ وہ خصوصی حیثیت کی منسوخی، ریاستی درجے کے خاتمے اور زمینوں اور ملازمتوں کے حقوق سے محرومی کے بعد بی جے پی کی کامیابیوں پر اس کا محاسبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے غریب لوگوں کو قیمتوں میں بے مثال اضافے اور ریکارڈ بے روزگاری کے نیچے کچل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی بھرتیاں ہوئیں، بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور اقرباء پروری دیکھنے میں آئی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے مقامی لوگوں سے عزت، حیثیت، حقوق، نوکریاں اور کاروبار کے مواقع چھین لیے ہیں اور لوگ تمام محاذوں پر شدید دبائو میں ہیں اور ہرشعبہ بی جے پی کی پالیسیوں اور پروگراموں سے متاثر ہے۔