خالصتان ریفرنڈم کے پانچویں مرحلے کا برطانیہ میں انعقاد، اگلا مرحلہ دس دسمبر کو جنیوا میں ہوگا
لندن 05 دسمبر (کے ایم ایس)بھارت میں سکھوں کے آزاد وطن خالصتان کے لیے ریفرنڈم کے پانچویں مرحلے کا انعقاد آج برطانیہ میں ہوا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانیہ میں مقیم سکھ برادری کے ہزاروں افراد نے ریفرنڈم کے ان پانچ مرحلوں میں حصہ لیا جس کا آغاز رواں برس 31 اکتوبر کو لندن میں ووٹنگ سے ہوا تھاجس میں ہونے والی ووٹنگ میں 30ہزار سے زائد سکھوں نے حصہ لیا۔ دوسرا مرحلہ 7 نومبر کو برطانیہ کے ساو¿تھ ہال اور گریو سینڈ میں منعقد ہوا اور 10ہزار سے زیادہ برطانوی سکھوں نے اس میں حصہ لیا۔تیسرا مرحلہ 14 نومبر کو برطانیہ کے برمنگھم اور بارکنگ میں جبکہ چوتھا مرحلہ 21 نومبر کو برطانیہ کے شہروں لیسٹر، کوونٹری اور ڈربی میں منعقد ہوا۔
اپنے وطن کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں بڑی تعداد میں سکھوں کی شرکت نے بھارت کو بے چین کر دیا ہے اوراس نے برطانیہ میں اس ریفرنڈم کو روکنے کی بھرپور کوشش کی۔برطانیہ نے بھارتی کوششوں کے باوجود سکھ ریفرنڈم کی اجازت دے دی۔خالصتان ریفرنڈم نے بھارتی اسٹیبلشمنٹ کو سکھوں کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کرنے اور انہیں ان کا پیدائشی حق آزادی دینے کے لیے تیار رہنے کا سخت پیغام بھیجا ہے۔ریفرنڈم مستقبل میں امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب کے علاقے میں بھی کرایا جائے گا۔جنیوا میں ووٹنگ 10 دسمبر کو ہوگی اور خالصتان ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان پنجاب ریفرنڈم کمیشن اگلے چھ ماہ میں ووٹنگ کے آخری مرحلے کے بعد کرے گا۔خالصتان ریفرنڈم کے نتائج کو وسیع تر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔ خالصتان ریفرنڈم اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تھا۔
مریکہ میں قائم تنظیم” سکھس فار جسٹس“ خالصتان کے قیام کے لیے پنجاب کی بھارت سے علیحدگی کی مہم کی قیادت کر رہی ہے۔ تنظیم نے اپنے نظریے کے مطابق ایک نقشہ بھی جاری کیا ہے جس میں خالصتان کی حدود کے بارے میں بتایا گیاہے۔ نقشے میں نہ صرف پنجاب بلکہ ہریانہ اور ہماچل پردیش کو بھی خالصتان کا حصہ دکھایا گیا ہے۔