جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیرکی جائیدادیں غیر قانونی طور پر ضبط کرنے کی شدید مذمت
اسلام آباد29نومبر(کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے کی طرف سے جماعت اسلامی کی املاک کو غیر قانونی طورپر ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اوروزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہندوتوا حکومت مقبوضہ کشمیر میں سیاسی اور سماجی کارکنوں کو ہراساں کرنے اور ان کے گھروں پر مسلسل چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا حکومت مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی اور دیگر فلاحی تنظیموں کے 100 تعلیمی اداروں اور املاک کو ضبط کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔محمود ساغر نے کہا کہ بھارتی وزارت داخلہ اورآر ایس ایس کے ہندوتوا نظریات سے متاثرہ آر آر سوائن کی سربراہی میں ریاستی تحقیقاتی ادارہ ایس آئی اے جماعت اسلامی جموں و کشمیر سمیت آزادی پسند تنظیموں کے خلاف کریک ڈائون جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہاکہ قابض انتظامیہ نے جماعت اسلامی کے بینک اکائونٹس منجمد کرنے کے بعدایس آئی اے کے ذریعے املاک ، اسکولوں اور دفاترسمیت جماعت کی جائیدادوں کو ضبط کرنا شروع کر دیا ہے۔ قابض انتظامیہ نے پہلے ہی اسلام آباد، شوپیاں، پلوامہ اور جنوبی کشمیر کے کئی دیگر اضلاع میں ایک ارب روپے سے زائد مالیت کے جماعت اسلامی کے اثاثے ضبط کرلئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے لیکن کشمیری کسی بھی صورت میں بھارت کے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کیلئے اپنی پر امن جدوجہدجاری رکھے ہوئے ہیں ۔