مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال میں بہتری کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی: میرواعظ

سرینگر10دسمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمامیرواعظ عمرفاروق نے کہا ہے کہ علاقے میں گزشتہ تین دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری انسانی حقوق کی سنگین صورت حال میں آج بھی بہتری کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق نے جو سرینگر میں اپنے گھر میں نظربند ہیں ،آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں کہاکہ اگست 2019کے بعد بھارتی حکومت نے ریاست جموں و کشمیر میں جو یکطرفہ تبدیلیاں کی ہیں، ان سے سب سے زیادہ نقصان انسانی حقوق کی صورتحال کو پہنچا ہے۔انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی ہر قسم کی خلاف ورزیاں چاہے وہ حکومت کی طرف سے ہوں یا کسی فرد یا ادارے کی طرف سے،ناقابل قبول ہیں۔انہوں نے کہاکہ علاقے جبری گرفتاریاں، خاص طور پر نوجوانوں،صحافیوں،عام لوگوں اورسرکاری ملازموں کی گرفتاریاں اور محض اختلاف رائے کی بنیاد پر مختلف ایجنسیوں کی طرف سے لوگوں کوہراساں کرنا ایک معمول بن چکا ہے۔میرواعظ نے کہاکہ سیاسی کارکنوں،انسانی حقوق کے علمبرداروں، نوجوانوں اورسول سوسائٹی اورسماج کے معزز ارکان کو بغیر کسی الزام کے جیلوں میں نظربندکیاجارہا ہے اور ان کے لئے قانونی امداد تک رسائی محدود کردی گئی ہے۔میرواعظ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اورعالمی رہنمائو ں اور پالیسی سازوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی بحالی اور تنازعہ کو حل کرنے میں اپنا کردار اداکریں۔انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ جیلوں میں نظربند تمام کشمیری سیاسی قیادت اور نوجوانوں کی رہائی کو یقینی بنائے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button