دنیا مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے :شبیر شاہ
سرینگر11دسمبر(کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے۔
شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام گزشتہ سات دہائیوں سے بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعوی کرنے والے بھارت نے کشمیریوں کے بنیادی حق، حق خودارادیت کو سلب کر رکھا ہے جو کہ ایک اشتعال انگیز حملہ اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق دینے سے بھارت کے مسلسل انکار سے مقبوضہ علاقے کے باشندے آزادی کے ثمرات، عزت ووقار کی زندگی اور آزادی کے مکمل فوائد سے محروم رہے ہیں جن کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر، جنیوا کنونشن اور بنیادی انسانی حقوق کے دیگر بین الاقوامی معاہدوں میں دی گئی ہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ کشمیری عوام کو وعدے کے مطابق ان کاحق دینے کے بجائے بھارتی حکمرانوں نے گزشتہ 75 سال میں اپنی فوجی طاقت کا استعمال کرکے حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو کچلنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اس کے لئے متنازعہ علاقے میں بڑے پیمانے پر فوجی تعینات کیے جن کی تعداد اب بڑھ کر 10لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ یہ قاتل فوجی ظالمانہ قوانین کا سہارا لے کر کشمیری عوام کو ڈرانے دھمکانے کے لیے ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں، قتل عام، ٹارگٹ کلنگ، محاصروں، تشدد، جبری گمشدگیوں، خواتین کی بے حرمتی اورتوہین کا سہارا لے رہے ہیں۔شبیر شاہ نے کہا کہ 5اگست 2019سے مقبوضہ جموں وکشمیراپنے باشندوں کے لیے جہنم بنا ہوا ہے جنہیں تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جس گھٹن کے ماحول میں کشمیری زندگی گزارنے پر مجبور ہیں وہ عالمی ضمیر کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے ۔ حریت رہنما نے کہاکہ کشمیر دنیا کی واحد جگہ ہے جہاں انسان انسانی حقوق کے بغیر رہتے ہیں ۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے بھارت پر دبا ڈالے۔