مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حالات کومعمول کے مطابق دکھانے کی مودی حکومت کی شرمناک کوشش
سرینگر21دسمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیںامن اور حالات کو معمول کے مطابق دکھانے کی شرمناک کوشش میں مودی حکومت نے پھیرن کا نام نہاد عالمی دن منانے کے لئے کشمیریوں کا روایتی لباس ”پھیرن” پہنے ہوئے کچھ بھارتی مردوں اور خواتین کو آج سرینگر کے مرکزی علاقے لال چوک میں لایا۔
سرینگر کے اسی لال چوک میں ایک فوٹوگرافر ماجد مقبول کی لی گئی یہ تصویر اصل کہانی بیان کرتی ہے کہ ماضی اور حال میں بھارتی غاصب حکومتوں نے کشمیریوں کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے۔1996میں لی گئی تصویر ایک نابینا شخص کی ہے جوچھڑی کے سہارے آہستہ آہستہ سڑک پر چل رہا ہے۔ دوسرے لوگوں کی طرح اسے بھی بھارتی فوجیوں نے روکا اور اپنا پھیرن اٹھانے کے لئے کہا۔ اگر ماضی میں اس شخص کو جس کی عمر80سال کے قریب ہے اور نابینا بھی ہے، نہیں بخشا گیا تویہ سمجھنامشکل نہیں ہے کہ مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت میں ایک عام کشمیری کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہوگا ۔حقیقت یہ ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔