مقبوضہ جموں و کشمیر

آر ایس ایس بھارت کے ہر شعبے میں اپنا عمل دخل بڑھارہی ہے،قائد حزب اختلاف راجیہ سبھا

بنگلورو07اکتوبر (کے ایم ایس )
بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) تعلیم سمیت ملک کے ہر شعبے میں اپنا عمل دخل بڑھا رہی ہے اور آر ایس ایس کے خلاف ان کی طویل لڑائی کے سبب انہیں 2019 کے پارلیمانی الیکشن کے دوران اپنی لوک سبھا کی نشست سے ہاتھ دہونا پڑے تھے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ملک ارجن کھڑگے نے بنگلورو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آر ایس ایس ہر جگہ اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہی ہے ۔یہاں تک کہ تعلیم کے شعبے کو بھی انہوں نے نہیں بخشا ہے اورقوانین میں ترمیم کرکے کئی افسروں کو براہ راست بھرتی کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ 15-16سال کی عمر سے ہی آر ایس ایس اور اس کے نظریات سے لڑ رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں گلبرگہ کے حلقہ انتخاب سے 2019کے لوک سبھا الیکشن میں شکست کاسامنا بھی کرنا پڑا۔ کھڑگے نے مزیدکہا کہ ہم آر ایس ایس کے خلاف لڑ رہے ہیں ، ہم اسے چھپانا نہیں چاہتے۔ ہم لڑیں گے اور اسی وجہ سے میں اپنا الیکشن بھی ہار گیا۔ انہوں نے کہاکہ آر ایس ایس غریب نواز نہیں ہے ، یہ سماجی انصاف کے لیے نہیں ہے۔ وہ منواسمرتی پر یقین رکھتے ہیںجوکہ آر ایس ایس کے دوسرے سرسنگھ چالک گولوالکر گروجی میں لکھا ہے ۔لکھیم پور کھیری میں کسانوںکے قتل کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف نے سپریم کورٹ کے موجودہ جج سے اس واقعے کی تحقیقات کرانے اور غیر قانونی طورنظربند کئے گئے اپوزیشن لیڈروں کی فوری رہائی کامطالبہ کیا ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button