بھارت

بھارت: آسام میں عیسائیوں کا پولیس سروے میں تعاون نہ کرنے کا فیصلہ

آسام08جنوری(کے ایم ایس)بھارتی ریاست آسام میں عیسائیوں نے پولیس کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس نے عیسائیوں، ان کے گرجا گھروں، اداروں اور مذہب کی تبدیلی سے متعلق تفصیلات جمع کرنے کے لئے ایک سروے شرع کردیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گوہاٹی کے آرچ بشپ جان مولاچیرا نے کہا کہ گرجاگھروں اور مسیحی اداروں نے تفصیلات دینے سے انکار کیا ہے کیونکہ حکومت اور ریاستی وزیر اعلیٰ نے خود اس کی ذمہ داری لینے سے انکار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسیحی 16 دسمبر کو آسام میں محکمہ پولیس کی طرف سے جاری کردہ سرکیولر کو امتیازی سمجھتے ہیں کیونکہ یہ صرف گرجاگھروںکی سرگرمیوں کے لئے مخصوص ہے۔سرکیولرپر عیسائیوں کے اعتراض کے بعد ریاست کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اس کی ذمہ داری لینے سے انکار کر دیا۔ریاستی حکومت چلانے والی فرقہ پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ان کی انتظامیہ ریاست میں عیسائیوں کی سرگرمیوں کا کوئی سروے نہیں چاہتی۔انہوں نے صحافیوں کو بتایاکہ میں اپنے آپ کو پولیس کے سرکیولر سے مکمل طور پر الگ کرتا ہوں۔آرچ بشپ مولاچیرا نے میڈیا کو بتایا کہ چونکہ وزیر اعلیٰ نے سرکیولرکو مسترد کر دیا ہے اس لئے گرجاگھر عیسائیوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ پولیس سروے میں کوئی تفصیلات نہ دیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں کرسمس کے دوران سرکیولرکے بارے میں معلوم ہواتھا۔ کئی دیگر عیسائی تنظیموں کے ساتھ ہم نے اس پر اعتراض کیا۔ بعد میں، حکومت نے سرکیولر کو مسترد کر دیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button