بھارت کے 5اگست 2019کے غیرقانونی اقدامات کو 800دن مکمل ہونے پرمظفر آباد میں احتجاجی مظاہرہ
مظفرآباد12اکتوبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں5اگست 2019کو مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی ، دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم اور مقبوضہ علاقے میں مسلسل فوجی محاصرے ، کرفیو اور لاک ڈائون کے 800دن مکمل ہونے کے موقع پر پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام مظفر آبا دمیں پریس کلب کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقو ق کی سنگین پامالیوں پر اقوام متحدہ سے بھارت کو جواب دہ بنانے کا مطالبہ درج تھا۔ مظاہرین نے سیاہ جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔ بھارت مخالف مظاہرے سے پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی، عثمان علی ہاشم، محمد اسلم انقلابی، مولانا فضل ربی حیدری ، جاوید احمد مغل ،فیصل فاروق، محمد فیاض خان، محمد اقبال شیخ، محمد شوکت لون، سید محمود شاہ اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت گزشتہ 73 برس سے بالعموم اور 5اگست 2019کے بعد سے بالخصوص مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانیت کیخلاف وحشیانہ دہشت گردی اور جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے جس سے کشمیری عوام کے انسانی ، سماجی، مذہبی اور سیاسی حقوق بری طرح پامال ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے کی بندوق کی نوک پر خصوصی حیثیت منسوخ کر کے اسے دو ٹکڑوں میں تقسیم بھارتی سفاکیت کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی انتظامیہ نے کشمیریوں کی طرف سے اپنے حق خودارایت کامطالبہ کرنے پرپورے مقبوضہ علاقے کو جیل میں تبدل کر دیا ہے جہاں کشمیری نوجوانوں کا وحشیانہ قتل عام جاری ہے اور ہزاروں نہتے کشمیری غیر قانونی طورپر نظربند ہیں جبکہ املاک کو تباہ کیاجارہا ہے ۔ مقررین نے کہا کہ بھارت کی اس منظم اوربدترین ریاستی دہشت گردی پر اقوام متحدہ، سلامتی کونسل، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو 800دن پورے ہونے کے موقع پر عالمی اداروں، انصاف پسند ممالک اور امن پسند اقوام سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کوبھارتی ریاستی دہشت گردی سے بجات دلانے ، غیر قانونی طور پرنظربندرہنمائوں کی رہائی،مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیک کرنے کی بھارت کے اقدامات رکوانے کیلئے اپنا اہم کردارا دا کریں۔ مقررین نے جدوجہد آزادی کشمیر کو ہرقیمت پر اسکے منطقی انجام تک جار ی رکھنے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔