پاکستانخصوصی دن

کشمیریوں کی عظیم قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی، وزیر اعظم پاکستان

مظفرآباد5 فروری(کے ایم ایس)وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ کشمیری بھائیوں، بہنوں، ماﺅں، بچوں اورجوانوں نے گزشتہ 75 سالوں سے جس دلیری اورجرا¾ت سے بھارتی ظلم وجبرکا مقابلہ کیا اور جو عظیم قربانیاں دیں وہ ضروررنگ لائیں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آج(اتوار) یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں 75 سالوں سے نہتے اور بے گناہ کشمیری مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے، پوری دنیا نے اس ننھے بچے کی تصویر دیکھی تھی جو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے اپنے نانا کی چھاتی پر بیٹھا اداسی سے آسمان کی طرف دیکھ رہا تھا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے اگست 2019ء میں کشمیر کی خصوصی حیثیت چھین کر پوری وادی کو ایک جیل بنا دیاہے لیکن یہ ظلم و ستم زیادہ دیرنہیں چل سکتا۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ 75 سال میں پاکستان کے عوام اور تمام حکومتوں نے کشمیرکازکی بات کی ہے اور وہ دل کی گہرائیوں سے کشمیرکی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت نہرو نے 1954میںلوک سبھا میں کہا تھا کہ ہم کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیں گے لیکن انہوں نے اپنا یہ وعدہ پورا نہیں کیا اور مکرو فریب سے کام لیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ایک لمحے کیلئے بھی اپنے کشمیری بھائیوں کو بھلانے کیلئے تیار نہیں ہے ۔شہباز شریف نے کہا کہ مظفر آباد سے لے کر افریقہ کے آخری کنارے رہنے والے مسلمان اگر یہ مصمم ارادہ کرلیں کہ ہم نے کشمیری اور فلسطینی بھائیوں کو آزادی دلانی ہے تو میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اللہ کی مدد سے یہ آزاد ہوں گے، مگر اس کیلئے عملی کام کرنا ہو گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان جوہری طاقت ہے اور بھارت اسکی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرا¾ت نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ بہت وقت گزر گیا ہے اور پلوں کے نیچے بہت پانی بہہ گیا ہے، آج اگر ہم مصمم فیصلہ کر لیں کہ کشمیر کو آزادی دلانی ہے تو اللہ تعالی ہماری مدد کریں گے اور کشمیریوں کو ان کا حق ملے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یاسین ملک تہاڑ جیل میں صعوبتیں برداشت کر رہا ہے، آسیہ اندرابی کے ساتھ ظلم و ستم ہو رہا ہے، اس طرح کی لاکھوں مثالیں موجود ہیں ، کشمیری بجا طور پر پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں ، پاکستان نے یہ ادھار چکانا ہے اور اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہے مگر اس کیلئے ہمیں یکجان دو قالب ہو نا ہو گا اور آج جو اتحاد و یکجہتی کا جو مظاہرہ ہوا ہے اس کی شعائیں پھیلیں گی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button