پاکستان

کنٹرول لائن پر امن وسلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو مزید موثر بنایا جائے:پاکستان

اقوام متحدہ22فروری(کے ایم ایس) پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن پر امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن (یو این ایم او جی آئی پی)کو مزید مضبوط اور موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے امن آپریشنزکی خصوصی کمیٹی کے 2023کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن برائے بھارت و پاکستان نے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور کرتا رہے گا۔اقوام متحدہ کا مبصر مشن جنوری 1949میں جموں وکشمیر میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی نگرانی کے لیے تعینات کیا گیا تھا ۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ تنازعات کو حل کرنے اور امن قائم کرنے کے لیے مجموعی سیاسی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر قیام امن سب سے زیادہ موثر ہے اس لیے سیاسی حکمت عملی کوتنازعات کی روک تھام سے لے کر تنازعات کے حل تک امن کے تسلسل کو برقراررکھنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ مسلح تصادم کو پھیلنے سے روکنے، تنازعات کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے اور بات چیت اور ثالثی کے ذریعے منصفانہ اور پائیدار سیاسی حل تلاش کرنے سے شہریوں کے تحفظ کا مقصد بہترین انداز سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے بہتر تحفظ فراہم کرنے کے لیے مشن اور آپریشنز کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قیام امن کو امن کے نفاذ اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے الگ رہنا چاہیے۔انہوں نے خواتین امن دستوں میں اضافے کے حوالے سے مساوی جغرا فیائی نمائندگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ترقی پذیر ممالک کی خواتین امن اہلکاروں کی شمولیت کو ترغیب ملے گی۔پاکستانی مندوب منیر اکرم نے حقیقت پسندانہ، قابل حصول اور مناسب وسائل سے بھرپور مینڈیٹ کی ضرورت پر زور دیاجس میں امن مشن میں شامل ہونے والے ممالک کا انتخاب کرتے وقت سیاسی مصلحت پرمعیارکو فوقیت دینے، آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مخصوص ٹیکنالوجی کا فروغ اور مکمل امن کے تسلسل کو اپنانے کی حکمت عملی شامل ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button