بھارتپاکستان

بالاکوٹ فضائی حملے کے حوالے سے بھارتی دعوﺅں پر کوئی اعتبار کرنے کیلئے تیار نہیں

اسلام آباد 26 فروری (کے ایم ایس)26 فروری 2019 کو بھارتی ائر فورس نے پاکستان کے خلاف فضائی جارحیت کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ اس نے بالاکوٹ کے قریب ایک دینی مدرسے کو نشانہ بنایا جس میں عسکریت پسند موجود تھے ۔ بھارتی ائر فورس نے مدرسے میں موجود300 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیاتھا۔
بالا کوٹ حملے کے آج چار برس مکمل ہونے پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے مرتب کی گئی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان اور متعدد بین الاقوامی مبصرین نے بھارتی دعوے کی سختی سے نفی کی تھی۔ بھارتی حکومت اپنے دعوﺅں کے حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی تھی۔
بھارتی حزب اختلاف بالخصوص کانگریس نے بھی بی جے پی حکومت کی جانب سے بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیکس پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔ کانگریس کے رہنماﺅں راہول گاندھی اور نوجوت سنگھ سدھو نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فضائی حملے میں مارے جانے والوں کی تصاویر اور دیگر شواہد سامنے لائے تاہم مودی حکومت چار برس کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود تاحال اس حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی۔
دریں اثنا، آسٹریلیائی اسٹریٹجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ (اے ایس پی آئی) نے بالا کوٹ حملے کے حوالے سے جو سیٹلائٹ تصاویر جاری کی تھیں وہ بھی بھارتی دعوﺅ ں کی نفی کر رہی تھیں۔ بھارت نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ اس کے ایک مگ 21 نے پاکستان کے ایف سولہ طیارے کو مار گرایا تھا جس کی تردید فارن پالیسی میگزین نے امریکی محکمہ دفاع کے حکام کے انٹرویوز کی بنیاد پر کی تھی، امریکی حکام نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کے پاس موجود ایف سولہ طیاروں کی کھیپ میں سے کوئی ایک بھی غائب نہیں ہے۔
پلوامہ حملہ اور اس کے نتیجے میں بالاکوٹ فضائی حملہ جیسے بھارتی جھوٹے آپریشن پاکستان کے خلاف بھارت کی ہائبرڈ جنگ کا حصہ ہیں۔
بھارت پروپیگنڈے کے ہتھکنڈوں کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے اور پاکستان کو دہشت گردی کے گڑھ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button