آسام سے مزیدنوجوان لاپتہ ہو گئے، الفا میں شامل ہونے کا شبہ
گوہاٹی27مارچ(کے ایم ایس)بھارتی ریاست آسام سے تعلق رکھنے والے تین افراد تامل ناڈو میں لاپتہ ہو گئے ہیں جن کے والدین کو شبہ ہے کہ وہ علیحدگی پسند تنظیم یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام(انڈیپنڈنٹ)میں شامل ہوگئے ہیں جوبھارت سے آسام کی آزادی کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔
آسام میں نوجوانوں کے لاپتہ ہونے کے پے در پے واقعات سامنے آ رہے ہیں اس لئے ریاست سے باہر اچھی ملازمتوں کی تلاش ا ج کل ایک ڈرائونا خواب بن چکی ہے ۔قبل ازیں آسام کے علاقے تینسوکیا کے دو افراد اس وقت لاپتہ ہو گئے جب وہ کام کے لیے کیرالہ گئے تھے۔ پہلے بھی یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ آسام کے نوجوان یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام-انڈیپنڈنٹ میں شامل ہو رہے ہیں جس کا بنیادی مطالبہ آسام کی خودمختاری ہے۔ الفا کے سربراہ پریش بروہ نے ایک بیان میں کہاکہ تاریخی طور پر آسام کبھی بھارت کا حصہ نہیں تھا۔ آسام ایک قابل فخر اور خودمختار ملک تھا جسے بعد میں غیر ملکی حملہ آوروں نے نوآبادی بنا دیا ۔انہوںنے کہاکہ یہ سچ اور تاریخی طور پر ایک حقیقت ہے جس کو سامنے لانے کی ضرورت ہے۔الفا کے سربراہ نے کہاکہ آسام کو اس کی سابقہ شان و شوکت کے ساتھ بحال کرنے کے لیے 42 سال پرانی جدوجہد آزادی اب بھی جاری ہے۔ اس کے علاوہ آنے والے سالوں میں بھی آسام کی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔یہ بیان آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کے اس بیان کے ایک دن بعدسامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام(انڈیپنڈنٹ)کے ساتھ بات چیت کے عمل کو خودمختاری کے تنظیم کے بنیادی مطالبے اور آئین کے دائرہ کار کے درمیان توازن قائم کرتے ہوئے آگے بڑھایا جانا چاہیے۔بھارتی فورسز مختلف فوجی اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران آسام کے ہزاروں افراد کو ہلاک کرچکی ہیں۔