خصوصی رپورٹ

بھارت فالس فلیگ آپریشنز کو پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے استعمال کر رہا ہے

falas flag operations

اسلام آباد 08 ستمبر (کے ایم ایس)
بھارت کے مسلمانوں کو 2006 میں کئی المناک سانحات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں 8 ستمبر 2006 کو ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگائوں کی ایک مسجد میں ہونیوالابم دھماکہ بھی شامل ہے۔
مالیگائوں بم دھماکے کو 17 سال مکمل ہونے کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس المناک واقعے میں کم از کم 40 مسلمان جاں بحق جبکہ 125زخمی ہوئے تھے۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے ابتدا میں مسلم تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا پر اور پاکستان پر دھماکے میںملوث ہونے کا الزام لگایاتھا۔ تاہم بعد میں 2013میں تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ دھماکہ ہندو انتہا پسند گروپ ابھی نو بھارت نے کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کے خلاف بھارت جھوٹے الزام کا پردہ اس وقت فاش ہوا جب یہ معلوم ہوا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے جھوٹی رپورٹیں بنائی گئی ہیں اور بے گناہ مسلمانوں کو دھماکے میںملوث ہونے کا اعتراف کرنے پر جبری طورپر مجبور کیا گیا جو انہوں نے کبھی کیے ہی نہیں تھے۔ رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیاہے کہ بھارت فالس فلیگ آپریشنز کوایک ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے جسے اکثر حریفوں کے خلاف لوگوںکو جنگ پراکسانے یا اس کاجواز فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت نے ہمیشہ فراڈ ،دھوکہ دہی،پروپیگنڈہ اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردانہ حملوں جیسی غیر اخلاقی کارروائیوں کا سہارا لیا ہے اوروہ اپنے مذموم سیاسی مفادات کے حصول کیلئے اپنے ہی لوگوں کو قتل کراتا ہے۔تجزیاتی رپورٹ میں واضح کیاگیا ہے کہ جرمن تحقیقاتی صحافی الیس ڈیوڈسن نے اپنی کتاب، "بھارت کا دھوکہ: 26/11کے شواہد پر نظر ثانی” میں کہاہے کہ بھارت 1971سے لے کر آج تک فالس فلیگ آپریشنز کی ایک تاریخ رکھتا ہے۔انہوںنے اپنی تصنیف میں کہاکہ جب بھارت محسوس کرتا ہے کہ وہ داخلی اختلافات سے نمٹنے میں ناکام رہا ہے تو اپنے مذموم سیاسی فائدے کے لیے جھوٹے فلیگ آپریشن شروع کردیتا ہے۔ نئی دلی میں بدامنی سے لے کر ریاست کرناٹک میں افراتفری تک، بھارت ملک میں رونما ہونے والے ہر ناخوشگوار واقعہ کا الزام پاکستان پرعائئد کر دیتا ہے، چاہے اس میں کوئی بھی ہندوتوا گروپ یا تحقیقاتی ادارہ ہی کیوں نہ ملوث ہو ۔ تاہم ہمیشہ بھارتی حکومت ان دہشت گرد حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہتی ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button