مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر:بھارتی پولیس نے ایک کشمیری صحافی اور3کشمیری نوجوانوں پر کالا قانون لاگو کر دیا

جموں:
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے سرینگر اور کشتواڑ اضلاع میں ایک کشمیری صحافی ماجد حیدری اور3 کشمیری نوجوانوں پر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس نے ماجدحیدری کی والدہ نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی ہے کہ پولیس نے انکے بیٹے پر کالاقانون پی ایس اے لاگو کر کے اسے جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا ہے۔پولیس نے ماجد حیدری کو جمعہ کو سرینگر میں انکی رہائش گاہ سے گرفتار کیاتھا۔پولیس نے کشتواڑ کے رہائشی نوجوانوں توصیف النبی، ریاض احمد اورظہور کمال کے خلاف پی ایس اے لاگو کر کے انہیں جموں کی مختلف جیلوںمیں منتقل کردیا ہے ۔پولیس نے نوجوانوں کی غیر قانونی حراست کا جوا پیش کرنے کیلئے انہیں مجاہد تنظیموں کا کارکن قرار دیا ہے۔ پبلک سیفٹی ایکٹ ایک کالا قانون ہے جس کے تحت کسی بھی کشمیری کو عدالتوں میںپیش کئے بغیر دوسال تک حراست میں رکھاجاسکتا ہے ۔

ادھربھارتی فورسز کے اہلکاروں نے سرینگر سے سوشل میڈیا صارف عرفان ملک کو گرفتار کرلیا ہے ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ عرفان کوضلع اسلام آباد کے علاقے کوکرناگ میں بھارتی فوج کے کرنل اور ایک میجر کے ہمراہ ہلاک ہونیوالے ڈی ایس پی پولیس کے خلاف توہین آمز پوسٹ کرنے پر گرفتار کیاگیا ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button