مظاہرے

جموں :کشمیریوں کے بنیادی حقوق پر حملے کے خلاف علاقائی سیاسی جماعتوں کا احتجاجی دھرنا

جموں 11اکتوبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں علاقائی سیاسی جماعتوں نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق پر مودی حکومت کے حملے کے خلاف اورانہیں درپیش مشکلات کو اجاگر کرنے کیلئے جموں میں ایک مشترکہ دھرنا دیا ۔
کشمیری میڈیا سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس، کانگریس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ، سی پی آئی-ایم، عوامی نیشنل کانفرنس، پینتھرز پارٹی، عام آدمی پارٹی، جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ، راشٹریہ جنتا دل ، شیو سینا اوراکالی دل سمیت ایک درجن سے زائدحزب اختلاف کی اہم جماعتوں نے جموں شہر کے مہاراجہ ہری سنگھ پارک میں دوسرے دن بھی احتجاجی دھرنادیا۔دھرنے میں کانگریس مقبوضہ کشمیرشاخ کے صدر وقار رسول وانی، ورکنگ صدر رمن بھلا، چیف ترجمان رویندر شرما، سی پی آئی-ایم کے لیڈر محمد یوسف تاریگامی، عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ، نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اجے کمار سدھوترہ، صوبائی صدر رتن لال گپتا اور پی ڈی پی کے سینئر رہنماء عبدالحمید چودھری اوردیگر نے دھرنے سے خطاب کیا ۔ مقررین نے کہا کہ احتجاجی دھرنے کا بنیادی مقصدمقبوضہ جموںوکشمیرمیں جمہوریت کی بحالی کے علاوہ عوام کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ اوربجلی کے سمارٹ میٹروں سے متعلق قابض انتظامیہ کے احکامات کی منسوخی چاہتے ہیں۔ انہوں نے بے روزگارکشمیری نوجوانوں کو روزگارکی فراہمی، تمام محکموں میں ڈیلی ویجرز ملازمین کی مستقلی اور جموں و کشمیر کے شہریوں کی زمینوں اور روزگار کے تحفظ کا بھی مطالبہ کیا۔اس موقع پر کانگریس کے قائدین وقار رسول وانی اور رمن بھلا نے کہاکہ کشمیری عوام بھارتی قابض انتظامیہ کی ظالمانہ پالیسیوں سے سخت مایوس ہیں اور وہ قبل از وقت انتخابات چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بی جے پی الیکشن میں شکست کے خوف سے اسے ٹال رہی ہے۔کشمیری عوام نے ہل ڈولپمنٹ کونسل کارگل کے انتخابی نتائج کے ذریعے بی جے پی حکومت کوواضح پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے مسائل کئی گنا بڑھ گئے ہیں اور منتخب نمائندوں کی عدم موجودگی میں مشکلات کے شکار عوام کی بات سننے والا کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام مقبوضہ علاقے کی ریاستی شناخت ، جمہوریت اور دیگر حقوق کی جلد از جلد بحالی ہے۔سی پی آئی ایم لیڈر تاریگامی نے اسے اپنی نوعیت کا منفرد احتجاج قرار دیا جس میں تمام بڑی اپوزیشن پارٹیاں اور دیگر سماجی تنظیمیں جمہوریت کی بحالی کے مطالبے پر متفق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کشمیری عوام سے جھوٹے وعدے کر رہی ہے اور انہیں ان کے آئینی حقوق سے محروم کر رہی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے لیڈروں نے اس موقع پر کہا کہ بی جے پی الیکشن کمیشن کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں انتخابات میں تاخیر کرر ہی ہے کیونکہ وہ اپنی شکست سے خوفزدہ ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button