کشمیری اپنی منصفانہ جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں، کل جماعتی حریت کانفرنس قتل و غارت، چھاپوں ، گرفتاریوں کی مذمت
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ کشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے عالمی ادارے کی پاس کردہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن اور منصفانہ طریقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںمقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میںقابض بھارتی فورسز کے بڑھتے ہوئے مظالم ، آزادپسند رہنماﺅں ، کارکنوں اور عام نوجوانوںکے گھروں پر بلا جواز چھاپوں ، گرفتاریوں اور کشمیریوں کی املاک کو ضبط کرنے کی کاررائیوں پر شدید تشویش ظاہر کی۔ بیان میں کہا گیا کہ بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت اور فوجی قیادت کی طرف سے محصور کشمیریوں کیخلاف روا رکھی جانے والی ظالمانہ پالیسی انتہائی افسوسناک ہے۔بیان میں واضح کیا گیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کر رکھا ہے جسکے حصول کیلئے وہ ایک پرامن جدوجہد کر رہے ہیں اور وہ اس جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی میڈیا حریت تنظیموں اور رہنماﺅں کے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد خبریں پھیلا رہا ہے ، حریت بھارتی ایجنسیوں کی ایما پر پھیلانے جانے والے گمراہ کن پروپیگنڈے کویکسر مسترد کرتی ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ بے انتہا مظالم اور اور قید کی صعوبتوں کے باوجود حریت رہنماﺅں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف پر چٹان کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ کہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کے تمام جابرانہ اقدامات ناکام ہو چکے ہیں اور کشمیری اپنے شہداءکے عظیم مشن کو اسکے منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔بیان میں بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ وہ ہٹ دھرمی اور فوجی طاقت کی پالیسی ترک کر کے جموںوکشمیر کے زمینی حقائق تسلیم کرے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے بیان میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کے دیگر عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ بھارتی فوجیوں کی طرفسے مقبوضہ علاقے میں جاری قتل و غارت ، بلا جواز گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔