پاکستان

مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا: منیر اکرم

1111اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہاہے کہ عالمی امن اور سلامتی کو بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظراقوام متحدہ کو ان خطرات سے نمٹنے کے لیے طریقہ کار وضع کرنے اورمسئلہ کشمیر سمیت تنازعات کے حل میں سہولت فراہم کرنے اور اتفاق رائے پیدا کر کے تنا ئوکو کم کرنے کی ضرورت ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق منیر اکرم نے امریکی آرمی وار کالج کے ایک وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ا قوام متحدہ کی ناکامیوں خاص طور پر حق خودارادیت سے متعلق تنازعات کو حل کرنے میںناکامیوںکے باوجود اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر عمل درآمدعالمی نظام کو مستحکم کرنے، امن و استحکام کو محفوظ بنانے اور مشترکہ اقتصادی اور ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک جموں و کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل نہیں ہوتا، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان چارٹر کے مقاصد اور اصولوں پر کاربند ہے۔ امریکی اوردیگر ملکوں کے افسران پر مشتمل وفد نے اپنے مطالعاتی دورے کے سلسلے میں جمعہ کو پاکستان کے مستقل مشن کا دورہ کیا۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کے لیے 5اگست 2019کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی بھارتی اقدامات کی بھی مذمت کی۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے کہا کہ امن مشن اقوام متحدہ کے نظام میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قیام امن کے لئے سب سے زیادہ فوجی فراہم کرنے والے ممالک میں شامل ہے جس نے 1960سے اب تک تقریبا 230,000فوجی فراہم کیے ہیں۔ منیر اکرم نے یو ایس آرمی وار کالج کورس کے شرکا ء کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے پاک بھارت تعلقات کے مستقبل، افغانستان کی صورتحال، کثیرالجہتی عالمی نظام کے امکانات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے بارے میں سوالات کے جواب دیے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button