جموں

پونچھ :شہریوں کے دوران حراست قتل پر عوام میں مسلسل غم و غصہ ،لوگ خوف میں مبتلا

GCMxzMKaAAAfo9iجموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ کے دیہات بفلیاز اور ٹوپا پیر میں بھارتی فوج کی حراست میں تین شہریوں کے قتل پر مسلسل شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے جبکہ بھارتی فورسز نے علاقے میں پابندیاں نافذ کرکے خوف و دہشت کا ماحول قائم کر دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرنکوٹ میں گزشتہ جمعہ سے جب بھارتی فوجیوں تین شہریوں کوحراست کے دوران قتل کردیاتھا مسلسل انٹرنیٹ معطل ہے جبکہ صحافیوں کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ بھارتی فوج نے تین شہریوں محمد شوکت، محفوظ حسین اور شبیر احمدکوگزشتہ جمعہ کو حراست کے دوران قتل کردیاتھا ۔ فوج نے تینوں کو 21دسمبر کو بفلیاز اور ٹوپہ پیر کے قریب جنگل کے علاقے میں بھارتی فوج کے قافلے پر حملے کے بعد تفتیش کیلئے کے لیے طلب کیا تھا۔سوشل میڈیا پروائرل تینوں شہریوں پر دوران حراست وحشیانہ تشدد کی ویڈیوز میں بھارتی فوجیوںکو انہیں برہنہ کرکے غیر انسانی تشددکا نشانہ بناتے اور ان کے زخموں پر مرچیں ڈالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔شہریوں کے دوران حراست قتل کے خلاف پورے مقبوضہ علاقے میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے ۔محفوظ حسین کے بھائی نور احمد نے جو ایک ممتاز سماجی کارکن ہیں میڈیا کو بتایا کہ 22دسمبر بروز جمعہ کو صبح ساڑھے9 بجے کے قریب بھارتی فوجی ان کے گھر آئے اور انکے بھائی کو اپنے ساتھ چلنے کو کہا،جس کے بعد ان کے بھائی کی میت ان کے حوالے کی گئی ۔شہید شوکت حسین کے چچا محمد صدیق نے بتایا کہ شوکت کو حراست میں لینے کے بعد ان کی حاملہ اہلیہ فاطمہ بیگم گاڑی کے پیچھے بھاگتی ہوئی فوجی کیمپ تک پہنچی اورزارو قطار روتی رہی ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج کے خوف کی وجہ سے لوگ اس افسوسناک واقعے پر احتجاج نہیں کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم اپنے پیاروں کیلئے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں جنہیں حراست کے دوران غیر انسانی تشدد کر کے قتل کردیاگیاہے۔ شبیر احمد کے والد ولی محمد نے بتایا کہ وہ اس گھر پر موجود تھے جب فوج آئی ۔ انہوں نے بتایا کہ فوجیوں نے شبیر سے دریافت کیاکہ گزشتہ شب وہ کہاتھااوراسے حراست میں لے لیا۔ متاثرہ خاندانوں نے بتایاکہ علاقے میں مسلسل پابندیاں نافذ ہیں اور تھنہ منڈی سے بفلیاز تک کسی بھی گاڑی کو سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔علاقے میں سب کچھ بند ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگ تعزیت کیلئے آناچاہتے ہیں تاہم بھارتی فوج نے علاقے میں سخت پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button