جموں میں انسداد تجاوزات مہم کے نام پر مسلمانوں کے گھر مسمار
جموں15جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںقابض حکام جموں میں انسداد تجاوزات مہم کے نام پر مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کر رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مہم کا نشانہ بننے والے ایک نوجوان نے بتایا کہ وہ گزشتہ کئی دہائیوں سے علاقے میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اچانک غیر قانونی قابض کیسے بن گئے؟انہوں نے کہاکہ مسلمان باشندوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ناراض مکینوں نے کہا کہ حکمران پارٹی کے کئی رہنمائوںکے گھر بھی روشنی ایکٹ کے تحت بنائے گئے ہیں۔ متاثرین نے پوچھااگر ہمارے گھر گرائے جا رہے ہیں تو بی جے پی اپنے رہنمائوںکے گھر کیوں نہیں گرا رہی؟ایک اور مقامی باشندے نے کہاکہ ایک طرف بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ وہ قبائلی برادریوں کو بااختیار بنا رہی ہے اور دوسری طرف وہ ہمیں بے گھر کررہی ہے۔ایک خاتون نے بتایا کہ انہوں نے گھر بنانے کے لیے زندگی بھر کی جمع پونجی خرچ کی ہے اور اب وہ نہیں جانتی کہ ان کا مستقبل کیا ہے۔ایک اور مقامی رہائشی نے کہا کہ انسداد تجاوزات مہم کے نام پر لوگوں کو بے گھرکیاجارہا ہے۔