تنازعہ کشمیرحل نہ ہوا تو ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے
لندن: کشمیریوں کے یوم حق خودارادیت کے سلسلے میں کشمیریوں، پاکستانیوں اور ان کے حامیوں نے پورے یورپ اور برطانیہ میں مختلف پروگراموں اور تقریبات کا انعقاد کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک کشمیر برطانیہ اور اس کی یورپی یونین کی شاخوں کے زیر اہتمام بارسلونا، سپین، بالوگنا، اٹلی، برمنگھم اور برطانیہ میں ریلیاں اور کانفرنسیں منعقد کی گئیں۔تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے عالمی برادری کو 5جنوری 1949کو کشمیریوں سے کیا گیا وعدہ یاد دلایا۔اقوام متحدہ میں عالمی برادری نے کشمیریوں سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں منصفانہ اور آزادانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ لیکن یہ وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوا کیوں کہ بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرکے ہروقت رکاوٹیں کھڑی کردیں۔ فہیم کیانی نے کہا کہ اگر کشمیریوں کو ان کابنیادی، قانونی اور جائز حق نہ دیا گیا تو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین پر مبنی عالمی نظام کی ساکھ خطرے سے دوچارہوجائے گی۔ فہیم کیانی نے خبردارکیااگر کشمیریوں کو پرامن طریقے سے اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا موقع نہ دیا گیاجو یقینا بھارت کے ناجائز قبضے سے آزاد ہو جائیں گے، تو اقوام متحدہ اور اس کے چارٹر کا کوئی مقصد باقی نہیںرہے گا۔تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے اپنے وطن کو بھارت سے آزاد کرانے کے لیے کشمیریوں کی قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاںہے کہ جب لوگوں کے حقوق کو دبایا جاتا ہے اوران پر ظلم کیا جاتا ہے تو ایک حقیقی مزاحمت جنم لیتی ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری نے کشمیرکے بارے میں اپنی ہی قرار دادوں پر عملدرآمد کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تو وہ دن دور نہیں جب کشمیر پر کشیدگی بڑھے گی جو ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔تحریک کشمیر اسپین کے صدر راجہ شفیق تبسم اور تحریک کشمیر اٹلی کے صدر چوہدری بابر وڑائچ نے کہا کہ عالمی برادری کشمیر پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی اور بھارت کی طرف سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کو نظرانداز نہیں کر سکتی۔