مقبوضہ جموں و کشمیر

جموں کا قتل عام جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے: رپورٹ

اسلام آباد 06 نومبر (کے ایم ایس)نومبر 1947 کا جموں کا قتل عام جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں کے مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کے زخم 74 سال گزر جانے کے بعد بھی کشمیریوں کے ذہنوںمیں تازہ ہیں۔ ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوج اور ہندو انتہا پسندوں نے نومبر1947 کے پہلے ہفتے میںجموں خطے کے مختلف علاقوں میں لاکھوں کشمیریوں کو اس وقت قتل کر دیاتھا جب وہ پاکستان ہجرت کر رہے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں کا قتل عام دوسری عالمی جنگ کے بعد اتنے بڑے پیمانے پر نسل کشی کا پہلا واقعہ تھا۔ 1947 کا جموں کا قتل عام ہندوتوا طاقتوں کے مجرمانہ چہرے کی یاد دلاتا ہے۔ جموں کے مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کا مقصد جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیری ہر سال جموں کے مسلمانوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کے لیے یوم شہدائے جموں مناتے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ جموں کے مسلمانوں کی بے مثال قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔ 1947 میں جموں سے شروع ہونے والا قربانیوں کا سلسلہ آج بھی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ہے۔ گزشتہ 74 سال میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں 5 لاکھ سے زائد کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ ہندوتوا قوتیں وادی کشمیر میں بھی 1947 کے جموں قتل عام کو دہرانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ تاہم کشمیری جرات اور بہادری کے ساتھ بھارتی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مودی کی قیادت میں بھارت کو اس کے جنگی جرائم اور مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کے لئے جوابدہ ٹھہرانا چاہئے اورعالمی برادری کوکشمیریوں کے بہمانہ قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button