مقبوضہ جموں و کشمیر

لیفٹننٹ گورنر کے ذریعے پانچ ارکان اسمبلی کی نامزدگی نتائج سے پہلے دھاندلی ہے :سیاسی وقانونی ماہرین

سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں سیاسی اور قانونی ماہرین نے بھارت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے پانچ ارکان اسمبلی کی نامزد گی کے اختیارکو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کی آئینی حیثیت پر سوال اٹھائے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پی ڈی پی رہنما التجا مفتی نے نامزدگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے نتائج سے پہلے دھاندلی قراردیا۔ پانچ ارکان کی نامزدگی سے ارکان اسمبلی کی مجموعی تعداد 95ہوجائے گی۔سینئر وکیل اور جموں و کشمیر کانگریس کے ورکنگ صدر مہندر بھاردواج نے اس اقدام کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی قبل از وقت نامزدگی کو جس سے کشمیری عوام کے حقوق مجروح ہوں گے، آئینی اور عدالتی جانچ پڑتال سے گزرنا ہوگا۔ سینئر ایڈوکیٹ گوپال شنکرانرائنن اور بھارتی سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ اشونی کمار دوبے سمیت دیگر قانونی ماہرین نے بھی اس کو ایک اہم مسئلہ قراردیا۔شنکرانرائنن نے دلیل دی کہ نئی دہلی کو مقبوضہ علاقے میں سیاسی عمل میں مداخلت سے باز رہنا چاہیے کیونکہ اسے منتخب حکومتوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button