بھارت

ہماچل پردیش :مسلم تنظیم کا سنجولی مسجدکو منہدم کرنے کے عدالتی حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

شملہ:کل ہماچل مسلم آرگنائزیشن نے ریاست ہماچل پردیش میں سنجولی مسجد کو منہدم کرنے کے بی جے پی حکومت کے زیر اثر عدالت کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تنظیم نے ایک بیان میں کہاہے کہ شملہ شہر میں مسجد کی زمین اراضی اور 125سال پرانی مسجد کی متنازعہ تین منزلیں قانونی طورپروقف بورڈ کی ملکیت ہے ۔عدالت نے 5 اکتوبر کو پانچ منزلہ سنجولی مسجد کی تین منزلوں کو گرانے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے وقف بورڈ اور مسجد کمیٹی کے صدر کو احکامات پر عمل درآمد کے لیے دو ماہ کی مہلت دی ہے ۔تنظیم نے مذہبی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کی تین منزلیں غیر قانونی نہیں ہیں ۔تنظیم کے ریاستی ترجمان نزاکت علی ہاشمی کے مطابق یہ اراضی وقف بورڈ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد 125 سال پرانی ہے اور متنازعہ منزلیں غیر قانونی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حقوق پامال کئے جارہے ہیں اور مسلمانوں کے مذہبی مقامات کو نقصان پہنچانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے اوراس سلسلے میں سپریم کورٹ سے رجوع کیاجائیگا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف اسی

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button