آزادی کی تحریکوں کو نوآبادیاتی ہتھکنڈوں سے دبایانہیں جا سکتا: نیشنل فرنٹ
سرینگر 30 اگست (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ نے پارٹی کے چیئرمین نعیم احمد خان اور دیگر حریت رہنماؤں کی مسلسل نظربندی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی پسند کشمیری رہنمائوں کی غیر قانونی نظربندی عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصولوں انصاف اور قانون کی حکمرانی کی روح کے منافی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نیشنل فرنٹ کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں علاقے میں جاری بھارتی مظالم اور مذموم منصوبوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض حکام متنازعہ علاقے میں ایسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں جو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصول انصاف کی روح کے منافی ہے۔ ترجمان نے کشمیری نظربندوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں قانون ہے کہ ایک شخص کو اسی وقت گرفتاریا نظربند کیاجاسکتا ہے جب وہ قصور وار ثابت ہو لیکن کشمیر میں کسی بھی شخص کو کسی بھی وقت گرفتارکرکے غیر معینہ مدت تک نظربند کیا جاسکتا ہے۔ترجمان نے کہاکہ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین اور دیگر سینکڑوں کشمیری سیاسی قیدیوں کو جیلوں اور دیگر حراستی مراکز میں اس حقیقت کے باوجود نظربندرکھا گیا ہے کہ بھارتی حکام ان کے خلاف ایک بھی ثبوت پیش نہیں کرسکے ہیں۔ انہوں نے حریت رہنماؤں کی غیر قانونی نظربند ی کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ بھارت علاقے میں اختلاف رائے کو دبانے کے لئے نظربندی کوایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہا ہے۔ ترجمان نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموںسے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیں اور کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی میںاپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے واضح کیا کہ بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے یا نوآبادیاتی ہتھکنڈوں کا استعمال کرکے حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کودبا نہیںسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے کہ آزادی کی تحریکوں کو نوآبادیاتی ہتھکنڈوں سے دبایانہیں جا سکتا اور اگرایسا ہوتا توبھارت برطانیہ سے آزادی حاصل نہ کرتا۔ ترجمان نے بھارت پر زوردیا کہ وہ زمینی حقائق کو تسلیم کرے کہ تحریک آزادی کشمیر کشمیریوں کی اپنی مقامی اورجائز سیاسی جدوجہد ہے جس کو طاقت کے استعمال سے دبایا نہیں جاسکتا۔