جموں

جموں کے دکانداروں کا دربار موو کی روایت کو بحال کرنے کا مطالبہ

جموں:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات کے بعد جموں کے مشہور رگھوناتھ بازار کے دکانداروں نے دربار موو کی روایت کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق149سال پرانی ششماہی روایت کو جس میں دارالحکومت ہرچھ ماہ بعدسرینگرسے جموں منتقل ہوتاتھا ، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی انتظامیہ نے 2021میں روک دیا تھا ۔دکانداروں نے کہا کہ دربار موو کی بندش سے ان کے کاروبار بری طرح متاثر ہوئے ہیں جس سے تجارتی محصولات میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس روایت نے شہر کی معاشی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ایک 52سالہ دکاندار راجیش گپتا نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بتایاکہ ہمارا کاروبار ان کشمیریوں پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے جو دربار موو کے دوران یہاں آتے ہیں۔ جب سے حکام نے اس روایت کو روکا ہے، تب سے نہ صرف ہماری آمدنی میں نمایاں کمی آئی ہے بلکہ جموں اور کشمیر کے درمیان ثقافتی اور سماجی تعلق بھی کم ہو گیا ہے۔گزشتہ تین سال سے یہاں کے دکانداروں کو اس کے نتیجے میں بہت زیاد مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ایک عمررسیدہ دکاندار مدن موہن شرما نے بتایاکہ جب سے اس روایت کو ختم کیاگیا، ہمارا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ نئی حکومت اسے بحال کرنے کا اپنا وعدہ پورا کرے گی۔دوسرے دکانداروں نے بھی انہی جذبات کا اظہارکرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دربار موو کو بحال کرنا معاشی بحالی کے لیے بہت ضروری ہے۔جموں کی تاجر برادری پر امید ہے کہ نئی حکومت ان کے تحفظات کو دور کرے گی کیونکہ بہت سی سیاسی جماعتوں نے اپنے انتخابی منشور میں اس روایت کو بحال کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button