بھارت میں ہندوتوا تنظیموں کی مسلمانوں کے خلاف کاروباری بائیکاٹ کی مہم جاری
نئی دہلی: بھارت میں آر ایس ایس، بی جے پی اور وی ایچ پی سمیت ہندو انتہاپسند تنظیموں نے ایک سوشل میڈیا مہم شروع کررکھی ہے جس میں ہندوئوں کو مسلمانوں کے کاروبار کا بائیکاٹ کرنے کی ترغیب دی جارہی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس مہم کا مرکزی نعرہ ”اپنا تہوار، اپنا بیوپار”ہے جس کا مقصد ہندو تہوار دیوالی سے قبل مسلمانوں اور غیر ہندو برادریوں کے معاشی بائیکاٹ کو جائزقراردیناہے۔بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میںاسی پیغام کے بل بورڈز لگائے گئے ہیں جن میں ہندوئوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے ہندو دکانداروں سے چیزیں خریدیں۔ دیپک بنیوال نے جو مدھیہ پردیش کے کنود قصبے میں بی جے پی کے آئی ٹی سیل کا حصہ ہے، ہندو دکانداروں سے خریداری کو ترجیح دینے کی اپیل کی ہے۔ ہندوتوا نظریہ کے ساتھ منسلک سوشل میڈیا ایکٹوسٹس اس اقدام کو فروغ دے رہے ہیں اور اس مہم کے حق میں پوسٹرز شیئر کر رہے ہیں۔نونیت شرمانے جو خود کو اتر پردیش کے شہر مراد آباد میں بجرنگ دل کا لیڈر بتاتے ہیں، ہندوئوں پر زور دیا ہے کہ وہ صرف ہندو دکانداروں سے ہی اشیا خریدیں، چاہے وہ مہنگی ہی کیوں نہ ہوں۔اتراکھنڈ میں مقامی ہندوتوا رہنما راجو راوت نے ہندو سبزی فروشوں کی پہچان کے لیے سائن بورڈز کا استعمال کرنے کی مہم شروع کی ہے اور صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ صرف ان اسٹالوں سے خریداری کریں۔بہت سے فیس بک صارفین نے مہم کو فروغ دینے کے لیے اپنی پروفائل تصاویر تبدیل کردی ہیں۔ سریش میڈا نامی صارف نے ہندوئوں پر زوردیاہے کہ وہ ملک کو نقصان پہنچانے والوں کے بجائے”دیپ جلانے”والوں کا ساتھ دیں۔یہ مہم ہندوتوا تنظیموں کی طرف سے بھارت میں مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور اورالگ تھلگ کرنے کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔