کشمیری طلباء کا مودی حکومت کی ریزرویشن پالیسی کے خلاف نئی دہلی میں احتجاج
نئی دہلی:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرسے تعلق رکھنے والے طلبا ء نے مودی حکومت کی موجودہ ریزرویشن پالیسی کے خلاف نئی دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی دھرنا دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے بینر تلے منعقدہ دھرنے میں طلبائ، سیاسی رہنمائوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے شرکت کی جنہوں نے موجودہ پالیسی سے میرٹ پر پڑنے والے منفی اثرات کی مذمت کی۔جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوئی ہامی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرین نے ریزرویشن پالیسی کے منصفانہ ہونے کے بارے میں خدشات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ موجودہ فریم ورک میرٹ کو کمزور کرتا ہے اور جموں و کشمیر کی آبادیاتی حقیقتوں کی عکاسی نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم انصاف کو یقینی بنانے کے لیے آبادی کے اعداد و شمار پر مبنی ایک معقول اورمتناسب ریزرویشن سسٹم کا مطالبہ کرتے ہیں۔نمایاں شرکاء میں عوامی اتحاد پارٹی کے رہنما شیخ عاشق، کشمیری پنڈت اور اے آئی پی سی کے صدر سنجے سپرو اور طلباء کارکن میر مجیب شامل تھے۔ انہوں نے متوازن ریزرویشن پالیسی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے نوجوانوں کے لیے مساوی مواقع کی ضرورت پر زور دیا۔جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے خبردار کیا کہ اگر مودی حکومت نظام کو معقول بنانے کے لیے ان کے مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام رہی تو مقبوضہ جموں و کشمیر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ ناصر کھوئی ہامی نے کہاکہ ہماری لڑائی برابری اور سب کے لیے جائز مواقع کے لیے ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ خطے کے نوجوانوں کو دور ہونے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔