مودی حکومت وقف املاک ہندوتوا تنظیموں کے حوالے کرنے کی کوشش کر رہی ہے: اسدالدین اویسی
نئی دہلی:آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم آئی ایم)کے رہنما اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت وقف املاک کو چھین کر ہندوتوا تنظیموں کو دینے کی کوشش کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اسد الدین اویسی نے یہ بیان بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں آئین پر بحث کے دوران دیا۔اویسی نے کہا کہ آج مجھ سے پوچھا جا رہا ہے کہ 500سال پہلے مسجد تھی یا نہیں؟ کہتے ہیں خواجہ اجمیری کی درگاہ نہیں تھی۔ اگر میں اس پارلیمنٹ کو کھودوں اور کچھ مل جائے تو کیا وہ میری ہوگی؟ تم بتائو۔ دیکھیں کیا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ اسدالدین ویسی نے کہا کہ بھارتی آئین نے تمام مذہبی فرقوں کو فلاحی مقاصد کے لیے ادارے قائم کرنے اور برقرار رکھنے کا حق دیا ہے لیکن نریندر مودی کا کہنا ہے کہ وقف کا آئین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اویسی نے کہا کہ جب پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں کے لیے حلقہ بندیاں کی گئیں تو اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ مسلم اقلیتوں کا جیتنا مشکل ہو اور اکثریتی طبقے کے امیدواروں کے لیے اسے آسان بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہندو قوم پرست حکومتیں ملک میں اردو زبان کو ختم کرنے اور ہندوتوا کلچر کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔ بی جے پی ثقافتی قوم پرستی نہیں ہے بلکہ یہ ہندوتوا کی ثقافتی قوم پرستی ہے جس کا بھارت کی قوم پرستی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔