مقبوضہ جموں و کشمیر

پلوامہ :کشمیریوں کا ذرخیز مٹی کی دیگر علاقوں کو منتقلی پر اظہار تشویش

سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ ضلع کے رہائشیوں نے وادی کشمیر کی ذرخیز مٹی کی دیگر علاقوں کو منتقلی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بادام اور زعفران کی کاشت کے لیے مشہورعلاقے پاریگم نیوا سے مٹی کی زرخیز تہہ دیگر علاقوں کو منتقل کی جارہی ہے اور علاقے سے روزانہ مٹی کے400سے زائد ڈمپر دوسرے علاقوں میں منتقل کیے جا رہے ہیں۔سماجی کارکنوں اور مقامی لوگوں نے خبردار کیا ہے کہ بڑے پیمانے پرکھدائی سے نہ صرف کاشت کاری کیلئے ضروری زرخیز زمین تباہ ہو رہی ہے بلکہ قریبی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے۔ایک مقامی کارکن نے کہاکہ ترقی کے نام پر اس سرگرمی سے ہمارے کھیتوں کو تباہ کر دیا ہے اور اب انہیں فضائی آلودگی سمیت سنگین ماحولیاتی نتائج کا سامنا ہے ۔ مقامی لوگوں نے آلودگی کنٹرول کمیٹی اور لینڈ ریونیو اتھارٹیز پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ زرخیز مٹی کی دیگرعلاقوں میں بلا روک ٹوک منتقلی کو روکنے میں ناکام ہے۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ اگر یہ ترقی ہے تو ہمیں اس کی بالکل کوئی ضرورت نہیں ہے۔مقامی لوگوں نے قابض حکام پر زور دیا ہے کہ وہ مٹی کی منتقلی کو روکنے کیلئے فوری اقدامات کریں ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button