مقبوضہ جموں و کشمیر

فاروق رحمانی کا گاﺅکدل قتل عام و دیگر شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت

اسلام آباد20جنوری (کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے گاو کدل قتل عام اور دیگر تمام کشمیری شہداءکو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے 21 جنوری 1990 کو سرینگرکے علاقے گاو¿ کدل میں پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 50 سے زائد بے گناہ افراد کو شہید کر دیا تھا۔یہ مظاہرہ قابض فوجیوں کی طرف سے کئی خواتین کی بے حرمتی کے خلاف کیا جا رہا تھا۔ محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں بھارت کی قاتل حکومت کو بین الاقوامی انسانیت نواز قانون کے تحت کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گاو¿ کدل ایک ناقابل تصور واقعہ کا آغاز تھا جس کے بعد بھارتی ایجنسیوں کے ہاتھوں 1990 کی دہائی میں قتل عا م کے پے در پے واقعات رونما ہوئے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں قتل عام کے ان بہیمانہ واقعات کا ایک اور تاریک پہلو یہ ہے کہ انکی غیر جانبدارانہ تحقیقات نہیں کی گئیں ، وردی میں ملبوس کسی مجرم پر مقدمہ نہیں چلایا گیا اور نہ ہی سزا سنائی گئی۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموںوکشمیر شاخ کے کنوینر نے افسوس کا اظہار کیا کہ تنازعہ کشمیر ایک طویل عرصے سے لٹکا ہوا ہے اور عالمی برادری اور معاشی طاقتیں اس بارے میں مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر ، فلسطین اور دیگر محکوم خطوں کے مظلوم عوام کو ان کے مستقبل کی تشکیل اور اپنے وسائل کو ترقی دینے کے لیے ان کے معاشی اور سیاسی حقوق دیے بغیر معاشی طاقت کا انتظام اور جوڑ توڑ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے تنازعہ کشمیر کے حتمی حل کے حوالے سے بین الاقوامی اور علاقائی مذاکرات میں ایک بنیادی فریق کی حیثیت سے کشمیریوں کے آزادانہ کردار پر زور دیا کیونکہ کشمیری عوام کا ماننا ہے کہ 74 سال پرانا تنازعہ محض ایک علاقائی مسئلہ نہیں ہے جسے بھارت اور اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں کشمیریوں کی شرکت کو تسلیم کیے بغیر حل نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button