بھارتی سپریم کورٹ نے نماز جمعہ کے دوران پر تشدد واقعات سے متعلق عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کا نوٹس لے لیا
نئی دلی یکم فروری (کے ایم ایس)
بھارتی سپریم کورٹ نے راجیہ سبھا کے سابق رکن محمد ادیب کی طرف سے ہریانہ کے متعلقہ حکام کے خلاف گروگرام کے عوامی پارکوں میں جمعہ کی نماز کے دوران ہونے والے پرتشدد واقعات کو روکنے میں ناکامی کے سلسلے میں توہین عدالت کی کارروائی کیلئے دائر عرضداشت پر جلد سماعت کرنے پراتفاق کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے راجیہ سبھا کے سابق رکن محمد ادیب کی طرف سے دائر عرضداشت کو عدالت عظمیٰ کے کسی بینچ میں سماعت کیلئے فہرست میں شامل کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔سینئر وکیل اندرا جے سنگھ نے سپریم کورٹ میں اس عرضداشت کی جلد سماعت کے حق میں دلائل دیے ۔عرضداشت میں ہریانہ حکومت کے چیف سکریٹری سنجیو کوشل اور ڈائریکٹر جنرل پولیس پی کے اگروال پر فرقہ وارانہ اور پرتشدد رجحانات کو روکنے میں مکمل طور پر ناکامی پر ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیاگیا ہے۔ریاستی حکومت نے مقامی لوگوں کے احتجاج کے بعد گزشتہ ماہ دسمبرمیں گروگرام کے عوامی پارکوں میں مسلمانوں کے نماز جمعہ پر پابندی عائد کر دی تھی۔سابق رکن پارلیمنٹ نے اپنی عرضداشت میں میں دعویٰ کیا ہے کہ نماز کے لیے کسی طرح کا کوئی قبضہ نہیں کیا گیا۔ مجاز حکام کی اجازت کے بعد ہی مسلم کمیونٹی کی جانب سے مختلف مقامات پر نماز جمعہ ادا کی جارہی تھی ۔