بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے، صدر عارف علوی
بھارت کشمیریوں کے خلاف بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان
اسلام آباد 05 فروری (کے ایم ایس) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ 9لاکھ سے زائد بھارتی قابض فوجیوں نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق صدر نے آج یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا استعمال کر رہا ہے جس میں ماورائے عدالت قتل، غیر قانونی نظربندیاں، جعلی مقابلے ، جبری گمشدگیاں، مہلک پیلٹ بندوق کا استعمال،مکانات کی تباہی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شامل ہیں۔انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کو حراست میں لے کر تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کشمیریوں کی یہ جدوجہد سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جاری ہے اور یہ زبردست مشکلات کے خلاف امید ، خوف کے خلاف ہمت اور ظلم کے خلاف قربانی کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری جبر و استبداد کی بھارتی مہم کے سامنے ثابت قدم ہیں۔ صدر نے اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کے بے مثال عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم انکے ساتھ کھڑی ہے۔
دریں اثناوزیر اعظم عمران خان نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کشمیریوں کے لیے پاکستان کی ہر ممکن حمایت کا یقین دلایا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں اس کے گھناو¿نے جرائم کیلئے جوابدہ بنائے اور مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیلئے کردار ادا کرے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل متعلقہ قراردادوں میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ بھارتی اقدامات کے بعد مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی صورتحال بدستور خراب ہوتی جا رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی فوجی کشمیری مردوں، عورتوں، بچوں اور بزرگوں کے خلاف بلاامتیاز طاقت کا وحشیانہ استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیری عوام کے عزم کو توڑنے اور ان کی جائز جدوجہد کو کچلنے کے لیے ان کے خلاف بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی اقدامات جن کا مقصد مقبوضہ علاقے میں مسلم اکثریت کو ان کی اپنی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرنا ہے سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے.