بھارت

لداخ میں چین کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے ردعمل میں بھارت نے مزید 54 چینی ایپس پر پابندی لگا دی

نئی دہلی 14 فروری (کے ایم ایس) چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے دوران چین کے ہاتھوں خاص طور پر لداخ میں ہزیمت کا سامنا کرنے کے بعد بھارت نے ردعمل میںملک کی سلامتی کے نام پر مزید 54 چینی ایپس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ سال جون کے شروع میں بھارت نے ملک کی خودمختاری اور سلامتی کو لاحق خطرے کا بہانہ بناکر 59 چینی موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی لگا دی تھی جن میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز TikTok، WeChat اور Helo جیسے ایپس شامل ہیں۔29 جون کے حکم نامے میں جن ایپس پر پابندی عائد کی گئی تھی ان میں سے زیادہ تر کی نشاندہی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کی تھی کہ وہ صارف کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر انہیں باہر بھی بھیج رہے ہیں۔یہ کارروائی مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں پرتشدد جھڑپوں کے دوران 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آئی تھی ۔بعد ازاں ستمبر میں بھارت نے مزید 118 چینی موبائل ایپس کو بلاک کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بھارت کی خودمختاری ، علاقائی سالمیت، دفاع، سلامتی اور امن عامہ کے لیے خطرہ ہیں۔ تاہم چین نے چینی موبائل ایپس پر پابندی جاری رکھنے کے بھارت کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام عالمی تجارتی تنظیم کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button