بلقیس بانو کیس: سپریم کورٹ کی مجرموں کی سزا کی معافی کیخلاف عرضداشت کی سماعت پر آمادگی
نئی دلی23اگست (کے ایم ایس )
بھارتی سپریم کورٹ نے ایک مسلم خاتون کی اجتماعی عصمت دری اور اسکے اہلخانہ کے قتل میں ملوث 11ہندو مجرموں کی رہائی کے خلاف دائر عرضداشت کی سماعت پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔تاہم مقدمے کی سماعت کیلئے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق 15اگست کو گجرات میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت نے 2002کے مسلم کش فسادات کے دوران ایک حاملہ خاتون بلقیس بانو کی عصمت دری اور اسکے 7اہلخانہ کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے تمام گیارہ مجرموں کورہا کردیاتھا۔ متاثرہ خاتون بلقیس بانو کی طرف سے سینئر وکیل ایڈووکیٹ کپل سبل اور ایڈووکیٹ اپرنا بھٹ نے عدالت میں عرضداشت دائر کی۔ درخواست پر جلد سماعت کا مطالبہ کیاگیا ہے ۔بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں بنچ نے مقدمے میں مجرموں کی سزاکی معافی اور رہائی کے خلاف دائر عرضداشت کا نوٹس لیتے ہوئے مقدمے کی سماعت پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔ سینئر وکیل کپل سبل اور وکیل اپرنا بھٹ نے کہاہے کہ ہم نے صرف ان اصولوں کو چیلنج کیا ہے جن کی بنیاد پر مجرموں کو معافی دی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ گجرات حکومت نے اپنی معافی کی پالیسی کے تحت تمام مجرموں کی رہائی کو منظوری دی تھی ۔ ممبئی کی ایک خصوصی سی بی آئی عدالت نے 21 جنوری 2008 کو بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور ان کے خاندان کے قتل کے جرم میں 11مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔