مقبوضہ جموں و کشمیر

کرناٹک: معلمہ نے حجاب ترک کرنے کا پرنسل کا حکم ماننے کے بجائے استعفیٰ دیدیا

بنگلورو 18 فروری (کے ایم ایس) بھارتی ریاست کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حکام کی طرف سے طالبات کے حجاب کو زبردستی ہٹانے کا معاملہ روز بہ روز شدت اختیار کر رہا ہے اور اب تدریسی عملہ بھی اس سے متاثر ہونے لگا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ریاست کے شہر ٹمکور Tumkur میں ایک کالج کے شعبہ انگریزی انگریزی کی ایک معلمہ نے حجاب ترک کرنے کا کالج پرنسپل کا حکم ماننے کے بجائے نوکری سے استعفیٰ دے دیا ۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے ان کے استعفیٰ کے خط میں کہا گیا کہ وہ گزشتہ تین برس سے کالج کے اندر حجاب پہن رہی تھیں۔انہوںنے پرنسپل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں اب انگلش مضمون کے لیکچرر کے عہدے سے استعفیٰ دے رہی ہوں کیونکہ آپ نے مجھ سے حجاب ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا جو میں آپ کے کالج میں 3 سال سے پہن رہی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہب کا حق ایک آئینی حق ہے جس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، میں آپ کے غیر جمہوری عمل کی مذمت کرتی ہوں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button