کشمیری نوجوان سکڑتا ہوا روزگار، بڑھتاہواعدم تحفظ دیکھ رہا ہے: فاروق عبداللہ
سرینگر 28 فروری (کے ایم ایس)غیر قانونی طوپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا نوجوان طبقہ سکڑتے ہوئے روزگار، بڑھتے ہوئے عدم تحفظ اور جاتے ہوئے مواقع دیکھ رہا ہے۔
فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے اور جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو دور کرنے کے لیے کچھ نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کوکورونا وبا سے ایک مقبول اور نمائندہ حکومت کی عدم موجودگی اور وقتاً فوقتاً نئی دہلی کے غلط فیصلوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے باعث بھارتی ریاستوں کے لوگوں سے کہیں زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑاہے ۔ یوکرین-روس تعطل پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دونوں ممالک کو مذاکرات کی راہ پر واپس آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ غیر یقینی عالمی صورتحال کے پیش نظر بھارت کو آنے والے مہینوں میں اس سے کہیں زیادہ مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے کہاچونکہ آج دنیا کہیں زیادہ عالمگیر ہے، اس کے اثرات بھی زیادہ شدید ہوں گے۔