غلام احمد گلزار پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ کی شدید مذمت
سرینگر03مارچ (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے پارٹی کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کارروائی قرار دیا ہے جو کہ مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی بدترین فسطائیت کا ایک اور ثبو ت ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کودبانے اور انہیں سزا دینے کیلئے فوجی ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام بھارت کے غیر قانونی تسلط سے اپنے مادر وطن کی آزادی کیلئے پر امن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ حریت ترجمان نے واضح کیا کہ بھارت کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاریوں سمیت ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد آزادی کودبانہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حق خود ارادیت کشمیری عوام کا بنیادی انسانی حق ہے اور وہ اپنے اس ناقابل تنسیخ حق کے حصول کیلئے جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور عالمی برادری سے دوبارہ اپیل کی کہ وہ کشمیر کے بارے میں سلامتی کونسل کی قراردادوںپر عمل درآمد کرتے ہوئے جموں وکشمیرمیں آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کرائے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے بھی اپیل کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوںکاسخت نوٹس لیں اور مودی حکومت کو انسانیت کے خلاف اس کے جرائم پر جواب دہ ٹھہرائیں۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں جمیل احمد میر اور ڈاکٹر معصب نے سرینگر سے جاری بیان میں غلام احمد گلزار کی کالے قانون سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل منتقلی کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں کے ذریعے بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ وادی کشمیرمیں خوف و دہشت کا ماحول قائم ہے ۔ حریت رہنمائوںنے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں پر ظلم و بربریت بند کرانے اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا ہے کہ غلام احمد گلزار کی نظر بندی ایک غیر جمہوری اور غیر قانونی عمل ہے، جس کا مقصد کشمیریوں کو ہراساں اورخوفزدہ کرنا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نافذتمام پابندیاں اٹھانے، تمام سیاسی نظربندوںکی رہائی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے سازگار ماحول قائم کرنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔