عالمی برادری کاپاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ
بیجنگ 15مارچ (کے ایم ایس) ممتاز چینی اسکالر چینگ زی زونگ نے کہاہے کہ بھارت کی طرف سے مبینہ فنی خرابی کے باعث پاکستان میں سپرسونک میزائل کا داخل ہونا پاکستان کی فضائی حدود کی کھلی خلاف ورزی ہے اور بھارتی ذرائع ابلاغ سمیت عالمی برادری اس کی مشترکہ تحقیقات کا پرزور مطالبہ کررہی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پروفیسر چینگ نے جو ساﺅتھ ویسٹ یونیورسٹی میں پولیٹکل سائنس اور قانون کے پروفیسر ہیں ، کہاکہ ٹائمز آف انڈیا نے 13مارچ کو شائع ہونے والے اپنے اداریے میں کہا کہ میزائل کے حادثاتی طورپر فائر ہونے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی حقیقی خطرے میں تبدیل ہوسکتی تھی۔ اس لئے آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے مشترکہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے افسوس کااظہارکیاکہ بھارت خود کو چالاک سمجھتا ہے اور سوچتا ہے کہ خاموش رہ کر وہ اپنی ذمہ داریوں سے بچ سکتا ہے۔ پروفیسر چینگ نے کہا کہ ایک علاقائی طاقت کے طورپر بھارت کو ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہےے اور اسے سب سے پہلے دلیری سے اپنی غلطیوںکو تسلیم کرنا چاہیے اور پاکستان، خطے کے تمام ممالک اور تمام عالمی برادری سے معافی مانگنی چاہیے ۔ اس کے بعد بھارت کو اصل وجہ معلوم کرنے کے لئے مشترکہ تحقیقات کو تسلیم کرنا چاہیے تاکہ علاقائی امن کو خطرے میں ڈالنے والے اس کے طرح کے واقعات کو دوبارہ ہونے سے بچا جائے۔ پروفیسر چینگ نے مطالبہ کیا چونکہ بھارت خاموش ہے اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کررہا ہے اس لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فوری مداخلت کرکے بھارت سے مشترکہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرنا چاہیے کیونکہ بھارت کی اندرونی تحقیقات شفاف منصفانہ نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ میزائل پاکستان کی سرزمین پر گرا ہے لہذا پاکستان کی شمولیت کے بغیر کوئی بھی یکطرفہ تحقیقات مکمل اور مستند نہیں ہوسکتی۔ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ بھارت کچھ شرپسند عناصر کو اپنے مقصد کے حصول کے لئے استعمال کررہا ہے۔ جو چیز مشترکہ تحقیقات کے لئے سب سے زیادہ اہم ہے وہ یہ ہے کہ آیا یہ میزائل بھارتی فضائیہ سے حادثاتی طوپر چل گیاتھا یاشرپسند عناصرسے؟اگر بھارت میں شرپسند عناصر نے میزائل اور نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے تو پھر خطے کی سلامتی کی صورتحال انتہائی خوفناک اورتباہ کن ہے۔