کشمیری صحافیوں کی کشمیر پریس کلب پر غیر قانونی اور جبری قبضے کی شدید مذمت
سرینگر 15 جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں تمام صحافتی اداروں نے قابض انتظامیہ کی سرپرستی میں کچھ صحافیوں کی طرف سے کشمیر پریس کلب پر غیر قانونی اور جبری قبضے کی شدید مذمت کی۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق صحافیوں کی تنظیموں نے بتایا کہ 15 جنوری کو جس دن انتظامیہ نے کورونا وبا کے پھیلاﺅ میں اضافے کے پیش نظر لاک ڈاو¿ن کا اعلان کیا تھا، صحافیوں کا ایک گروپ کلب کے دفتر میں گھس آیا اور دفتر کے ارکان کو یرغمال بنا کر زبردستی کلب کا کنٹرول سنبھال لیا۔انہوں نے کہاکہ اس انتہائی قابل مذمت اور مکمل طور پر غیر قانونی اقدام کے لیے پولیس اور پیراملٹری فورسز کی بڑی تعداد کو پہلے ہی تعینات کر دیا گیا تھا۔ صحافی تنظیموں نے کہا کہ قابض انتظامیہ نے چند ناراض عناصر کو کلب کے آئین، قواعد وضوابط اور قانون کے تمام اصولوں کو پامال کرنے کی اجازت دے کر ایک غلط اور خطرناک مثال قائم کی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکام نے دوبارہ رجسٹریشن کے بارے میں پہلے ہی بتا دیا تھا جسے KPC انتظامیہ نے شروع کیا تھالیکن پریس کلب کی انتظامیہ کی اسناد کی تصدیق کرنے میں حکام کو چھ ماہ سے زیادہ کا وقت لگا۔انہوں نے کہاکہ29 دسمبر کو بالآخر دوبارہ رجسٹریشن جاری کی گئی جس کے بعد کلب نے نئے انتخابات کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور تاریخ کا اعلان بھی کیا۔لیکن اچانک صحافیوں کے ایک گروپ نے جن میں کچھ غیر ممبران بھی شامل ہیں، ایک عبوری انتظامیہ کی تجویز کے ساتھ ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا اور اس کے بعد حکومت کی طرف سے یہ اطلاع موصول ہوئی کہ دوبارہ رجسٹریشن کو روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام جس میں صحافیوں کے ایک گروپ نے خود کو ایک عبوری ا نتظامیہ کے طور پر پیش کیا ہے، غیر مہذب، غیر قانونی اور غیر آئینی ہے اور ایک ایسے وقت میں لیا گیا جب رجسٹریشن کا عمل ابھی بھی حکام کے سامنے زیر التوا ہے۔تمام صحافی تنظیمیں اس بات پر متفق ہیں کہ ایک ناراض گروپ کے افسوسناک اقدام نے KPC کے آئین اور اصوو ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کلب کے دفتر میں زبردستی داخل ہو کر ایک خطرناک مثال قائم کی ہے۔ صحافتی تنظیموںنے قصورواروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔صحافیوںنے پریس کونسل آف انڈیا، پریس کلب آف انڈیا، فیڈریشن آف پریس کلب اور ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا سمیت تمام صحافتی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بات کا سخت نوٹس لیں کہ کس طرح مقامی انتظامیہ لاقانونیت کی حمایت کر رہی ہے اور جمہوری میڈیا کا گلا گھونٹ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر کشمیر میں پریس کلب کے ساتھ ایسے واقعات ہونے کی اجازت دی جاتی ہے تو مستقبل میں بھی ایسا ہوسکتا ہے۔ بیان جرنلسٹ فیڈریشن آف کشمیر (JFK)، کشمیر ورکنگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن (KWJA)، کشمیر پریس فوٹوگرافر ایسوسی ایشن (KPPA)، کشمیر پریس کلب (KPC)، جموں و کشمیر جرنلسٹ ایسوسی ایشن (JAKJA)، کشمیر ویڈیو جرنلسٹ ایسوسی ایشن (KVJA)، کشمیر ورکنگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن، کشمیر نیشنل ٹیلی ویژن جرنلسٹ ایسوسی ایشن (KNTJA)اور کشمیر جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر جاری کیا ہے۔