متنازعہ فلم کشمیر فائلز کے ہدایت کار کو Yکیٹاگری کی سکیورٹی فراہم
نئی دلی18مارچ (کے ایم ایس)
بالی ووڈ کے مسلم دشمنی کیلئے مشہور ہدایت کار وویک اگنی ہوتری کو انکی متنازعہ فلم ”کشمیر فائلز ”ریلیز کے بعد بھارتی حکومت نے Yکیٹاگری کی سیکورٹی فراہم کر دی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی روزنامہ انڈین ایکسپریس نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی متنازعہ فلم دی کشمیر فائلز کے حوالے سے بڑھتے ہوئے تنازعے کے بعد اگنی ہوتری کی جان کو خطرے کے پیش نظر بھارتی وزارت داخلہ نے Yکیٹاگری کی سیکورٹی فراہم کی ہے جس کے بعد بھارت بھرمیں سی آر پی ایف اہلکار ان کی سیکورٹی پر معمور ہوں گے ۔بھارتی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے کہاہے کہ انٹیلی جنس بیورو کے ایک جائزے کے مطابق وویک اگنی ہوتری کی جان کو خطرہ ہے جس کی وجہ سے انہیں Yکیٹاگری کی سیکورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ بھارت کی تمام ریاستوں میں جہاں بی جے پی کی حکومتیں قائم ہیں فلم کی نمائش کو ٹیکس فری قراردیا گیا ہے اورسرکاری ملازمین کو فلم دیکھنے کیلئے چھٹی بھی دی جارہی ہے جبکہ حزب اختلاف نے اس فلم کو پرتشدد اور حقیقت سے بعید قراردیا ہے ۔
ادھر بھارت میں متنازعہ فلم” دی کشمیر فائلز” کی نمائش کرنے والے سنیما گھرہندو جنونیت کے مرکز بن چکے ہیں جہاں ہندوتوا کے غنڈوںاور سماج دشمن عناصر کو مسلمانوں سے اپنی شدید نفرت کااظہار کرنے کی کھلی چھٹی حاصل ہے ۔سوشل میڈیا پر وائرئل ہونے والی ویڈیوز میں ہندو انتہا پسندوں کو مسلمانوں کے خلاف جارحانہ نعرے بازی اورکھلے عام مسلمانوں کے قتل عام کا اعلان کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔یہ فلم جس میںکشمیری پنڈتوں کے خلاف تشدد کے بارے میں مبالغہ آرائی پر مبنی دعوے کئے گئے ہیں فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دے رہی ہے ۔ کشمیری پنڈت 1989میں جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف کشمیریوں کی طر ف سے اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی میں تیزی کے بعدنقل مکانی کر گئے تھے۔ اس وقت کے مقبوضہ کشمیر کے گورنر جگموہن ملہوترا نے کشمیری پنڈتوں کو وادی کشمیر سے چلے جانے کا کہاتھا تاکہ وہ مسلمانوںکو بھارت سے آزادی کا مطالبہ کرنے پر سز ا دیں سکیں۔