بھارت

کشمیر فائلز ہی کیوں ,گجرات فسادات پر بھی فلم بنائی جانی چاہیے،فسادات کے متاثرین کے وکیل شمشاد خان

Thumb-kms-urdu18مارچ (کے ایم ایس)2002کے گجرات کے فسادات کے متاثرہ مسلمانوں کے وکیل ایڈووکیٹ شمشادخان پٹھان نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی متنازعہ فلم کشمیر فائلز پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ صرف کشمیر فائلز ہی کیوں گجرات فائلز بھی بنائی جانی چاہیے اور عوام کو دکھایا جانا چاہیے کہ بھارتی حکومت کس طرح ہندو ئوں مسلمانوں کو لڑا کر فساد ات کراتی ہے ۔
متنازعہ فلم کشمیر فائلز کے حوالے سے گجرات کے دانشور اور 2002گجرات فسادات کے متاثرین کے وکیل ایڈووکیٹ شمشاد خان نے صحافیوں کو بتایا کہ اس فلم میں مسلمانوںکو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کشمیری پنڈتوں کی مقبوضہ جموں وکشمیر سے نقل مکانی سے اتنے ہی دکھی ہیں جتنا کہ 2002کے مسلم کش ُ فساد ات اور اس کے متاثرین کی ہجرت اور نقل مکانی سے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر سے نقل مکانی کرنے والے پنڈتوں کے لیے تو فلم بنائی گئی اور ان کی رہائش کیلئے کالونیاں بھی بنائی گئی ہیں لیکن گجرات فسادات کے فسادات کے متاثرہ مسلمانوں کیلئے کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔ شمشاد خان نے کہاکہ بھارت میں کہیں بھی اقلیتوں خصوصا مسلم کش فسادات کے بعد بھارت کی مرکزی اور ریاستی دونوں حکومتوں نے نہ توکوئی پالیسی بنائی اور نہ ہی ان کے مدد کے لئے کوئی کام کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ یہ ہمیشہ سے دیکھا گیا ہے کہ جن فلموں کے ذریعے بھارتی حکومت کی سچائی دکھائی جاتی ہے، ان فلموں پر پابندی لگا دی جاتی ہے اور اسی طرح 2002کے گجرات فسادات پر مبنی فلم ”پرزانیا ”کی نمائش پر بھی پابندی لگادی گئی تھی۔شمشاد خان نے کہاکہ گجرات فسادات پر بھی فلم گجرات فائلز بنائی جانی چاہیے اور اس میں مسلمانوں کے قتل عام کے علاوہ دکھایاجانا چاہیے کہ کس طرح اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی نے ہندو انتہاپسندوں کو مسلمانوں کے قتل عام کی آزادی دی تھی ۔انہوں نے کہاکہ فلم میں یہ بھی واضح کیاجانا چاہیے کہ بھارتی حکومت کس طرح سے فسادات کراکر ہندوئوں اور مسلمانوں کو لڑاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں سکھوں ،دلتوں اور دیگر اقلیتوں پر ہونے والے ظلم وتشددپر بھی فلمیں بنائی جانی چاہیں۔گجرات کی اقلیتی رابطہ کمیٹی کے کنوینر مجاہد نفیس نے کشمیر فائلز پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ یہ متنازعہ فلم پوری طرح ایک فرقہ پرست ایجنڈے پر مبنی ہے جو سماج کو دو حصوں میں تقسیم پیداکرنے میں بڑا کردار ادا کرسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس فلم کی تشہیر کیلئے مودی حکومت تمام ریاستی مشینری استعمال کر رہی ہے ۔ انہوں نے اس فلم کو یکطرفہ اور جانبدار قراردیتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت اپنے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کیلئے بھارت میں فرقہ واریت کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے ۔مجاہد نفیس نے فرقہ وارانہ فسادات خصوصا 2002کے گجرات کے مسلم کش فساد ات کو بھارتی جمہوریت کے دامن پر سب سے داغ قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی تاریخ میں فرقہ وارانہ فسادات سے سب سے زیادہ نقصان اقلیتوںخاص طورپر مسلمانوں کو ہوا ہے، لیکن اسے دکھایا نہیں جاتا ،اسی لیے فلم ”پرزانیا” اور اس بارے میں دوسری کتابوں، ڈراموںاورو احتجاجی مظاہروں پر پابندی عائد ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی فلم کشمیر فائلز کے ذریعے کے آئندہ انتخابات میں فائدہ حاصل کرناچاہتی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button