مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیری پنڈتوں کیلئے علیحدہ کالونیاں بنانا غلط ہو گا، اے ایس دولت

نئی دلی 21مارچ (کے ایم ایس)
بھارت میں ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ(را)کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے کہا ہے کہ کشمیری مسلمانوں نے بہت سے کشمیری پنڈتوں کی زندگیاں بچائی ہیں جنہوں نے 1990کی دہائی کے آغاز میں مقبوضہ علاقے میں ہی مقیم رہنے کا فیصلہ کیاتھا اور پنڈتوں کے لیے الگ کالونیاں بنانا غلط ہوگا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دی ٹیلی گراف نے اے ایس دولت کے حوالے سے کہا ہے کہ "1990 کی دہائی میںبہت سے پنڈت خاندانوں جنہوں نے مقبوضہ کشمیرمیں ہی رہنے کا انتخاب کیاتھا مسلمانوں نے انہیں تحفظ فراہم کیا۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی طرف سے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد بھی پنڈتوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کئی کشمیری مسلمانوں کے خاندان بھی نئی دلی جیسے مقامات پر منتقل ہو گئے تھے اور صورتحال میں بہتری کے بعد وہ مقبوضہ کشمیر واپس آئے ۔کشمیری پنڈتوں کی وادی کشمیر واپسی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر وہ واپس مقبوضہ کشمیر جاتے ہیں تو ان کے پڑوسی اور دوست کشمیری ان کا تحفظ کریں گے ۔ تاہم انہوں نے کہاکہ کشمیری پنڈتوں کیلئے وادی کشمیرمیںعلیحدہ کالونیوں کی تعمیر درست اقدام نہیں ہے ۔ اے ایس دولت نے کہاکہ اگر پنڈتوں کیلئے الگ کالونیاں بنائی گئی تو انہیں نشانہ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جنوری 1990 میں جب اس وقت کے گورنر جگموہن ملہوترا وادی کشمیر واپس آئے تو مقبوضہ علاقے کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی تھی ۔متنازعہ فلم دی کشمیر فائلز کے بارے میں راء کے سابق سربراہ نے کہا کہ انہوں نے فلم نہیں دیکھی ہے اور نہ ہی وہ ایسا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں نے وہ پروپیگنڈا نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ یہ صرف ایک پروپیگنڈہ فلم ہیانہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کشمیری مسلمانوںکی طرح پنڈتوں کو بھی نشانہ بنایا گیاتھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button